آج عدالت اور انصاف کی فتح ہوئی ہے،مجرم کو مثالی سزا ملی،والد نورمقدم

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی گئی ہے۔ نور مقدم کیس کے فیصلے کے بعد نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عدالت اور انصاف کی فتح ہوئی ہے۔یہ کیس میری بیٹی کا نہیں ملک بھر کی بیٹیوں کا ہے ۔مجھے امید تھی انصاف ملے گا اور ملا۔انہوں نے مزید کہا کہ مجرم کو مثالی سزا ملی، ایسی ہی سزا دینی چاہئیے تھی۔انہوں نے کہا کہ ملزمان کی جانب سے راضی نامے کی کوشش نہیں کی گئی اور اگر کوئی کوشش کرے گا تو اسے قبول نہیں کریں گے۔

شوکت مقدم نے میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے اس کیس کو زندہ رکھا،اس کیس میں ساتھ دینے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔قوم ہمارے لیے دعا گو تھی اور قوم نے ہمارا ساتھ دیا۔اس کاز پر ہمیں کسی کو کچھ بولنے کی ضرورے نہیں پڑی، سب نے ہمارے لیے بہت کچھ کیا، ہمارے اہلخانہ میڈیا کے شکرگزار ہیں۔خیال رہے کہ نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ ایڈشنل سیشن جج عطا ربانی نے سنایا۔ عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں ظاہر جعفر کے والدین کو بری کرنے کا حکم بھی دیا۔ عدالت نے کیس کے شریک ملزمان جمیل اور افتخار کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی جبکہ تھراپی ورکس کے تمام ملزمان کو بری کردیا۔عدالت نے مجرم ظاہر جعفر کو فیصلے کی کاپی بھی فراہم کر دی۔ اس موقع پر سماعت کے سلسلے میں وکلا، تھراپی ورکس کے ملازمین، مرکزی ملزم کی والدہ عصمت آدم کے علاوہ مدعی شوکت مقدم اپنے وکلا کے ہمراہ پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ مرکزی ملزم ظاہر ذاکر جعفر سمیت چار گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تو جج نے وکلا سمیت تمام افراد کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا تھا۔ جج نے پولیس کو حکم دیا کہ مجھے بات کرنی ہے سب باہر چلیں جائیں، جس پر مرکزی ملزم سمیت چاروں گرفتار افراد کو واپس بھیج دیا گیا۔

متعلقہ خبریں