سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت ناساز ہوگئی، سیاسی مصروفیات منسوخ کردی

لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی طبیعت ناساز ہوگئی ۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی راہ ہموار کرنے کا مشن لئے مختلف سیاسی جماعتوں سے ملاقات کرنے والے سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت ناساز ہوگئی۔ ذرائع نے بتایا کہ طبیعت ناسازی کے باعث ذاتی معالج نے ان کا تفصیلی معائنہ کیا اور انہیں مکمل آرام کا مشورہلاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی طبیعت ناساز ہوگئی ۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی راہ ہموار کرنے کا مشن لئے مختلف سیاسی جماعتوں سے ملاقات کرنے والے سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت ناساز ہوگئی۔ ذرائع نے بتایا کہ طبیعت ناسازی کے باعث ذاتی معالج نے ان کا تفصیلی معائنہ کیا اور انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ، جس پر پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے اپنی تمام سیاسی مصروفیات ترک کردیں۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لئے آصف زرداری چند روز قبل سرگرم ہوئے تھے اور انہوں نے اپنا پڑاؤ پنجاب میں ڈالا ہوا تھا۔ 7 فروری کو آصف زرداری نے مسلم لیگ ق کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی تھی، آصف زرداری کی چوہدری برادران سے ملاقات دو گھنٹے جاری رہی اور ملاقات کے دو دور ہوئے۔آصف علی زرداری اور چوہدری برادران کی ملاقات میں حکومت مخالف تحریک یا عدم اعتماد کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔آصف زرداری کی چوہدری برادران سے ملاقات دو گھنٹے جاری رہی اور ملاقات کے دو دور ہوئے۔

ملاقات کے پہلے سیشن میں چوہدری برادران، طارق بشیر، مونس،سالک حسین موجود تھے جب کہ آصف زرداری کے ساتھ پولیٹیکل سیکرٹری رخسانہ بنگش ملاقات کا حصہ بنیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوسرے سیشن میں چوہدری برادران اورآصف زرداری کی الگ ملاقات ہوئی، ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مہنگائی کا مسئلہ بھی زیرغور آیا تاہم عدم اعتماد یا حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں دونوں جانب سے پرانی یادیں تازہ کی گئیں جب دونوں اتحادی تھے۔ سابق صدر زرداری نے کہا کہ ہم جب اتحادی تھے تو پرویز الٰہی ڈپٹی وزیراعظم تھے اور ہم نے وہ وقت بڑا اچھا گزارا۔ اس موقع پر پرویز الٰہی نے کہا کہ ہمیں یاد ہے کہ آپ کے 22 اورہمارے 17 وزیرتھے، آپ بڑے دل والے ہیں۔ دیا ، جس پر پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے اپنی تمام سیاسی مصروفیات ترک کردیں۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لئے آصف زرداری چند روز قبل

سرگرم ہوئے تھے اور انہوں نے اپنا پڑاؤ پنجاب میں ڈالا ہوا تھا۔ 7 فروری کو آصف زرداری نے مسلم لیگ ق کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی تھی، آصف زرداری کی چوہدری برادران سے ملاقات دو گھنٹے جاری رہی اور ملاقات کے دو دور ہوئے۔آصف علی زرداری اور چوہدری برادران کی ملاقات میں حکومت مخالف تحریک یا عدم اعتماد کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔آصف زرداری کی چوہدری برادران سے ملاقات دو گھنٹے جاری رہی اور ملاقات کے دو دور ہوئے۔ ملاقات کے پہلے سیشن میں چوہدری برادران، طارق بشیر، مونس،سالک حسین موجود تھے جب کہ آصف زرداری کے ساتھ پولیٹیکل سیکرٹری رخسانہ بنگش ملاقات کا حصہ بنیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوسرے سیشن میں چوہدری برادران اورآصف زرداری کی الگ ملاقات ہوئی، ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مہنگائی کا مسئلہ بھی زیرغور آیا تاہم عدم اعتماد یا حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں دونوں جانب سے پرانی یادیں تازہ کی گئیں جب دونوں اتحادی تھے۔ سابق صدر زرداری نے کہا کہ ہم جب اتحادی تھے تو پرویز الٰہی ڈپٹی وزیراعظم تھے اور ہم نے وہ وقت بڑا اچھا گزارا۔ اس موقع پر پرویز الٰہی نے کہا کہ ہمیں یاد ہے کہ آپ کے 22 اورہمارے 17 وزیرتھے، آپ بڑے دل والے ہیں۔

متعلقہ خبریں