ق لیگ کے کارکنان سابق صدر کی آمد کو روکنے کیلئے چودھری شجاعت حسین کی رہائش گاہ کے باہر جمع

لاہور(نیوز ڈیسک) ق لیگ کے کارکنان کا آصف زرداری کی چودھری شجاعت کے گھر آمد روکنے کا اعلان۔ مسلم لیگ ق کے کارکنان کی بڑی تعداد پارٹی سربراہ چودھری شجاعت کی رہائش گاہ کے باہر اکٹھے ہو گئے ہیں، جبکہ تحریک انصاف کے کارکنان بھی وہاں پہنچ گئے۔ ق لیگ کے کارکنان کا کہنا ہے کہ ان کیلئے پرویز الہٰی ہی وزیر اعلٰی ہیں۔ق لیگ کے کارکنان نے آصف زرداری کی چودھری شجاعت سے ملاقات کو روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ کراچی نہیں پنجاب ہے، یہاں کراچی والی سیاست نہیں چلے گی، آصف زرداری بار بار چودھری شجاعت کو تنگ کرنے کیلئے آ جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ چودھری شجاعت حسین نے پنجاب کی وزارت اعلٰی کے امیدوار کیلئے اپنی اراکین کو پرویز الہٰی کو ووٹ نہ دینے کی ہدایت کی ہے۔مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری مونس الٰہی نے سینئر صحافی حامد میر کو بتایا کہ میں ماموں چودھری شجاعت کے پاس ویڈیو بیان ریکارڈ کرانے گیا تھا لیکن ماموں نے ویڈیو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کردیا ہے، انہوں نے مجھے کوئی ویڈیو بیان نہیں دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ میں بھی ہار گیا، عمران خان بھی ہار گیا لیکن زرداری جیت گیا۔یاد رہے جیو نیوز کے مطابق مسلم لیگ ق کے چودھری شجاعت کے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے نام خط کی بازگشت کی خبر تھی کہ مسلم لیگ ق کے تمام 10ارکان کسی کو ووٹ نہیں ڈالیں گے بلکہ نیوٹرل رہیں گے۔ جس پر چودھری مونس الٰہی ق لیگی ارکان کے ووٹ کیلئے پارٹی سربراہ چودھری شجاعت کا ویڈیو بیان لینے گئے، ویڈیو بیان ایوان میں چلایا جائے گا کہ ق لیگی ارکان کس امیدوار کو ووٹ ڈالیں گے؟ دوسری جانب تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری ٹویٹر پر اپنے پنجاب اسمبلی کے اجلاس شروع کرنے میں تاخیر کرنے پر ابھی کہا کہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں غیر ضروری تاخیر سپریم کورٹ کے واضع احکامات کی خلاف ورزی ہے، وکلاء کو توہین عدالت کی کاروائی کے لئے کہہ دیا ہے۔اب سے کچھ دیر بعد ڈپٹی اسپیکرکیخلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی جارہی ہے۔

اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور قانون دان بابر اعوان کا کہنا ہے کہ بابر اعوان نے کہا کہ جمہوریت کا راگ الاپنے والے وقت پر ایوان میں نہ پہنچ سکے، پنجاب اسمبلی کا اجلاس وقت پرشروع نہ کرنا توہین عدالت ہے، یہ ایک طرح سے توہین عدالت ہے کہ ہمارے نمبرز پورے ہیں اور حکومت جارہی ہے، ان کے نمبر پورے نہیں ہیں، اجلاس میں تاخیر کی وجہ دیوار پر لکھی ہوئی ہے، سپریم کورٹ نے آج 4 بجے کا ٹائم دیا ہوا ہے، یہ وقت کل 4 بجے کا نہیں ہوسکتا۔اس سے قبل پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک پورا نظام چل رہا ہے پنجاب اسمبلی چلے گی ، آج کوئی سرپرائز نہیں سب کو پتا ہے ہمارے نمبرز پورے ہیں، آج پرویز الٰہی وزیراعلیٰ منتخب ہو جائیں گے، آج کے انتخاب کے بعد دیگر سیاسی جماعتیں بھی ملک میں نئے الیکشن کی بات کریں گی۔

اسد عمر نے کہا کہ آصف زرداری پرانی خرید و فروخت کی سیاست میں بھاری ہوتے تھے ، زرداری کی سیاست ختم ہو چکی ہے ، اب بند کمرے کی سازشیں نہیں چلنے والی ، ہمارا ووٹر دنیا کی سب سے بڑی طاقت کے سامنے بھی ڈٹ کر کھڑا ہو گیا ہے، اب ہمارے پاس سادہ اکثریت کے 186 نمبرز پورے ہیں، پنجاب اسمبلی میں 176 ووٹ پی ٹی آئی کے ہیں، اسمبلی میں عددی اکثریت بھی پی ٹی آئی کے پاس ہے۔

متعلقہ خبریں