فتنہ خان نے چودھری خاندان میں پھوٹ بھی ڈلوائی،ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے پر مریم نواز کاردعمل

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ فتنہ خان نے چودھری خاندان میں نہ صرف پھوٹ ڈلوائی بلکہ پرویزالٰہی کی سیٹ بھی چھین لی، یہ شخص جہاں جاتا ہے نحوست پھیلاتا ہے، چودھری شجاعت نے دباؤ کے باوجود اصولی فیصلہ کیا۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ فتنہ خان نے اپنے اقتدار کے لیے نا صرف چودھری خاندان میں پھوٹ ڈلوائی بلکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی رو سے چودھری پرویزالٰہی کی سپیکرشپ اور سیٹ بھی چھین لی۔یہ شخص جہاں جاتا ہے نحوست پھیلاتا ہے۔

چودھری شجاعت صاحب نے دباؤ کے باوجود اصولی فیصلہ کیا اور اپنی عزت اور توقیر میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ہے عوام کے حقیقی مینڈیٹ کی، جمہوریت اور آئینی تقاضوں کی، فسادیوں ، فاشستوں اور آمرانہ سوچ رکھنے والوں کے درمیان جمہوری جدوجہد کے فیصلہ کن موڑ پر چودھری شجاعت جیسے زیرک سیاستدان کا سیاسی فیصلہ ان کی جمہوی مثبت سوچ کی دلیل ہے۔واضح رہے مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار حمزہ شہباز3 ووٹوں کی برتری سے وزیراعلیٰ بن گئے، پی ٹی آئی کے امیدوار پرویزالٰہی نے186 ووٹ حاصل کیے تھے، لیکن ڈپٹی اسپیکر نے چودھری شجاعت کے خط کے بعد ق لیگ کے 10ووٹ مسترد کردیے، مسلم لیگ ن کے امیدوار حمزہ شہباز نے 179ووٹ حاصل کیے ہیں۔ واضح رہے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وزارت اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی صدارت میں پنجاب اسمبلی کا اجلاس، اجلاس میں پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں جبکہ مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے ارکان موجود ہیں،وزیراعلیٰ کے انتخاب میں مسلم لیگ ن کے وزیراعلیٰ کے امیدوار حمزہ شہباز اور پی ٹی آئی کے امیدوار چودھری پرویز الٰہی تھے۔

انتخابات کیلئے اسمبلی کی لابیز کو بند کردیا گیا، جس کے بعد وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کرائی گئی۔پرویزالٰہی کو ووٹ دینے والے بائیں اور حمزہ شہباز کو ووٹ دینے والے دائیں جانب لابی میں گئے،پی ٹی آئی کے امیدوار پرویز الٰہی نے 186ووٹ حاصل کیے، جبکہ مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار حمزہ شہباز نے 179ووٹ حاصل کیے۔ لیکن ڈپٹی اسپیکر نے چودھری شجاعت کے خط کے بعد ق لیگ کے 10ووٹ مسترد کردیے، اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن نے پی ٹی آئی کے زین قریشی اور شبیر گجر پر ووٹ نہ ڈالنے کیلئے اعتراض اٹھا یا تھا، ن لیگ کا کہنا ہے کہ زین قریشی کے پاس ابھی تک قومی اسمبلی کی رکنیت موجود ہے، اس لیے وہ دوایوانوں کی رکنیت رکھتے ہیں، اسی طرح شبیر گجر پر کیس چل رہا ہے، اس کا بھی تک نوٹیفکیشن نہیں ہوا وہ بھی ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتے، لیکن ڈپٹی اسپیکر نے پی ٹی آئی کے دونوں ارکان سے متعلق اعتراض قبول نہیں کیے، ڈپٹی اسپیکر کا کہنا ہے کہ دونوں ارکان نے حلف اٹھا لیا ہے اس لیے زین قریشی اور شبیر گجر ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔

اسی طرح اس سے قبل پی ٹی آئی کی صفوں میں اس وقت ہلچل مچ گئی کہ جب پارٹی سربراہ چودھری شجاعت کا خط سامنے آیا جس میں انہوں نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کو خط میں کہا کہ ہمارے مسلم لیگ ق کے ارکان نیوٹرل رہیں گے۔ اس خط کا سن کر چودھری مونس الٰہی فوری حقیقت جاننے کیلئے پارٹی سربراہ چودھری شجاعت کے پاس ویڈیو بیان ریکار ڈ کرنے گئے،تاکہ ویڈیو بیان ایوان میں چلایا جائے، لیکن چودھری شجاعت نے ان کو ویڈیو بیان دینے سے انکار کردیا۔ مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری مونس الٰہی نے سینئر صحافی حامد میر کو بتایا کہ میں ماموں چودھری شجاعت کے پاس ویڈیو بیان ریکارڈ کرانے گیا تھا لیکن ماموں نے ویڈیو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں