عمران خان وزیراعظم رہیں گے یا نہیں؟ قومی اسمبلی اجلاس میں فیصلہ آج ہوگا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس آج ہوگا، جس میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی جائے گی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس صبح گیارہ بجے اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوگا، جس میں قائد حزب اختلاف کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی جائے گی۔ اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری ایجنڈے میں کارروائی میں عدم اعتماد پر ووٹنگ شامل ہے۔اپوزیشن رہنماء آصف علی زرداری، شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں جبکہ بقیہ اراکین بھی قومی اسمبلی پہنچ رہے ہیں۔

دوسری جانب ایکسپریس نیوز کے سینئر اینکر نے باوثوق ذرائع کا حوالہ دے کر انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد کےدوران ہنگامہ آرائی کا خدشہ ہے، جس کے دوران کسی کی جان بھی جا سکتی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ قویٰ امکان ہے کہ اپوزیشن کے اراکین پر حملہ ہوسکتا ہے، جس کا آغاز پی ٹی آئی کے منحرف اراکین اور اپوزیشن کو ’لوٹا، غدار، بکاؤ‘ کی آوازیں کسنے سے ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت عدم اعتماد کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرے گی جبکہ ذرائع نے بتایا کہ شواہد کی روشنی میں کچھ اراکین کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔جاوید چوہدری نے کہا کہ طویل تحقیق کے بعد حکومت کو رپورٹ کے ذریعے آگاہ کردیا گیا کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے امریکا کی کوئی سازش نہیں اور نہ ہی کوئی دھکمی دی گئی اور نہ باہر سے کوئی پیسہ بھی آیا۔انہوں نے بتایا کہ تحقیق کی روشنی میں اپوزیشن کے اراکین میں سے کوئی بھی شخص غدار نہیں ہے اور نہ ہی وہ میر جعفر یا میر صادق ہے، اور نہ ہی کسی نے پیسہ دیا یا کسی سے پیسہ لیا ہے، یہ بھی حکومت کو کہا گیا کہ وہ بلاوجہ امریکا کا نام استعمال مت کریں جس سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات خراب ہوسکتے ہیں۔تحریک عدم اعتماد کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اور خصوصا ریڈ زون میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے جبکہ شہر اقتدار میں دفعہ ایک سو چوالیس بھی نافذ کردی گئی ہے، علاوہ ازیں میٹرو بس سروس کو بھی غیرمعینہ مدت کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں