کھلے عام ہارس ٹریڈنگ ہوئی، انصاف کے ادارے سنجیدہ نظرنہیں آئے، وزیر اعظم کا قوم سے خطاب

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کھلے عام ہارس ٹریڈنگ ہوئی، بھیڑ، بکریوں کی طرح ایم این ایز کی بولیاں لگائی گئیں، سب کچھ کھلےعام ہوا انصاف کے ادارے سنجیدہ نظرنہیں آئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، عدلیہ کی عزت کرتا ہوں،عدلیہ کا فیصلہ قبول کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ مہذب معاشرے کی بنیاد انصاف ہوتی ہے، آزاد عدلیہ کی تحریک کے دوران جیل بھی گیا، عدم اعتماد میں بیرونی مداخلت ہوئی، کم از کم سپریم کورٹ بیرونی مداخلت کا مراسلہ منگوا کر دیکھ تو لیتی، اتنی جلدی میں فیصلہ ہوا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ توقع تھی سپریم کورٹ ارکان اسمبلی کی ضمیر فروشی پر نوٹس لیتی۔کھلے عام ہارس ٹریڈنگ ہوئی، بھیڑ، بکریوں کی طرح ایم این ایز کی بولیاں لگائی گئیں، یہ کونسی جمہوریت ہے؟ عدلیہ سے توقع تھی ہارس ٹریڈنگ پر سوموٹو ایکشن لیتی، اتنے کھلےعام تو بنانا ری پبلک میں بھی لوگ نہیں بکتے، لاہور میں بھی کھلے عام بولیاں لگ رہی ہیں، ایم این ایز کو خریدا جا رہا ہے، مخصوص سیٹوں والے بکے ہوئے ہیں، شریف برادران نے چھانگا مانگا سے لوگوں کو خریدنا شروع کیا تھا، پاکستان کس طرف جارہا ہے؟ سب کچھ کھلےعام ہوا انصاف کے ادارے سنجیدہ نظرنہیں آئے۔خفیہ خط کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ سائفرمیسج ٹاپ سیکرٹ ہوتا ہے، سائفرمیسج میڈیا کو نہیں دے سکتا، میڈیا کو دیں گے تو ہمارے سیکرٹ میسج لیک ہوجائیں گے۔ پاکستانی سفیر کی امریکی آفیشل کے ساتھ میٹنگ ہوئی،امریکی افسر نے سفیر کو کہاعمران خان کو روس نہیں جانا چاہیے تھا، کہا گیا عمران خان عدم اعتماد میں بچ جاتا ہے تو پاکستان کو نقصان ہوگا، کہا گیا اگر عمران خان ہار گیا تو پاکستان کو معاف کردیا جائےگا، ان کو پتا تھا کس نے اچکن سلوائی ہوئی ہے، امریکی دھمکی کے بعد ہمارے ایم این ایز کا ڈرامہ شروع ہوجاتا ہے، ہمیں آہستہ آہستہ چیزوں کا پتا چلنا شروع ہوا، چند ماہ پہلے امریکی سفارتکارنے ایم این ایز سے ملنا شروع کردیا تھا، یہ 22کروڑ لوگوں کی توہین ہے، ایسے ہی زندگی گزارنی ہے تو 23مارچ، 14اگست کو جشن کیوں مناتے ہیں؟ ۔

متعلقہ خبریں