امید ہے ترین اور علیم گروپ پنجاب میں ساتھ دے گا، چودھری پرویزالٰہی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نامزد وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ امید ہے ترین اور علیم گروپ پنجاب میں ساتھ دے گا،ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو بھی ساتھ لے کر چلیں گے، پنجاب کی کابینہ وزیراعظم سے مشاورت کرکے بنائیں گے۔اے آر نیوز کے مطابق نامزدامیدوار برائے وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے ترین اور علیم گروپ پنجاب میں ساتھ دے گا، جہانگیرترین سے فون پر بات کی اور عیادت کی۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی والے بھائی ہیں ملاقاتیں اچھی رہیں،ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو بھی ساتھ لے کر چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسد قیصر کے ساتھ طارق بشیر چیمہ سے بھی ملاقات کی، جنوبی پنجاب کے بارے میں طارق بشیر چیمہ کے تحفظات دور کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی کابینہ وزیراعظم عمران خان سے مشاورت کرکے بنائیں گے۔ دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری پرویز الٰہی کے درمیان ملاقات کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں آپ کو مبارکباد دیتا ہوں،عثمان بزدار سے استعفا لے لیا گیا ہے، اپنی پارٹی کی جانب سے آپ کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کرتا ہوں۔اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا گیا،چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ آپ کے اعتماد پر پورا اتروں گا، ق لیگ بطور اتحادی آپ کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔

دوسری جانب مسلم لیگ ق کے سینئر رہنماء اوروفاقی وزیربرائے ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے وزارت سے استعفا دے دیا ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے وفاقی کابینہ چھوڑ دی ہے، اب عمران خان کے خلاف ووٹ دوں گا، کچھ دیر میں تفصیلی فیصلہ جاری کروں گا۔طارق بشیر چیمہ مسلم لیگ ق کے سینئر رہنماء ہیں، وہ ساڑھے تین سالوں کی وفاقی حکومت کی کارکردگی سے سخت نالاں ہیں۔ مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء طارق بشیر چیمہ نے اے آروائی کے پروگرام میں کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کو چورن بیچ رہے ہیں، ہم نے کہا تھا کہ جنوبی پنجاب کو بھی صوبہ بنائیں اور بہاولپور کو بھی بنائی، چودھری شجاعت کی موجودگی میں میری تلخی ہوئی کہ میرا پیغام دے دیں، کہ میں ان کو ووٹ نہیں ڈال سکتا، مسلم لیگ ق کی پوری فیملی میری محسن ہے، میں اپنی اوقات جانتا ہوں، انہوں نے مجھ پر مشکل وقت میں ہمیشہ شفقت کا ہاتھ رکھا ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعظم عمران خان کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ مہینوں پہلے کیا تھا، ہم چودھری پرویز الٰہی کی خاطر ہر قسم کا زہر پیتے رہے ہیں، آئندہ بھی ان کے ساتھ لڑیں گے۔ میں کہیں نہیں جارہا، چودھری شجاعت اور چودھری پرویز الٰہی دونوں کے ساتھ ہوں۔ طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ میں کوئی ایسی بات نہیں کروں گا کہ جس سے میری قیادت کو لگے کہ میں اوقات سے باہر ہوگیا ہوں، میں نے خاموشی سے استعفادینے کا فیصلہ کیا اور اپنی قیادت کو آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر چودھری شجاعت کا دل کرتا ہے کہ وہ ن لیگ کے ساتھ جائیں تو اس کا جواب چودھری شجاعت یا ان کے بچے دے سکتے ہیں۔ آج جو بھی بات ہوئی ہے یہ ساری آج تک کی ڈویلپمنٹ ہے۔ وزارت اعلیٰ کی پیشکش آج آئی ہے، مسلم لیگ ق کو گندا کرنے کیلئے ہمیں وزارت اعلیٰ دے رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں