پیکا قانون سوشل میڈیا پرغیرمہذب اورغیراخلاقی گند کو روکنے کیلئے لارہے ہیں،وزیراعظم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پیکا قانون سوشل میڈیا پرغیرمہذب اورغیراخلاقی گند کو روکنے کیلئے لارہے ہیں، کرپٹ سربراہ کو میڈیا سے کوئی خطرہ نہیں، پہلے کہا وزیراعظم نے بنی گالہ میں غلط کام کیا، پھر کہا بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی، عام لوگوں تو دور وزیراعظم کو نہیں بخشا جا رہا،یف آئی اے کے پاس 94ہزارمیں38ہزار کیسز کا فیصلہ ہوا ہے۔انہوں نے سرکاری ٹی وی چینل پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان پر براہ راست قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا میں بڑی تیزی سے صورتحال بدل رہی ہے اس کے پاکستان پر بھی اثرات ہیں، سب سے پہلے خارجہ پالیسی سے شروعات کروں گا، چین اور روس کا دورہ کیا، واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرے ماں باپ ہندوستان میں پیدا ہوئے، لیکن مجھے احسا س دلایا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ آزاد ملک میں پیدا ہوا ہوں، ہم آزاد پالیسی بنانا چاہتاہوں ایسی پالیسی نہیں جس سے پاکستان کو نقصان ہو، ہم نے نائن الیون کے بعد امریکا کی جنگ میں حصہ لیا، ہمارا کوئی لینا دینا نہیں تھا، میں شروع سے کہتا رہا ہوں کہ ہمیں اس جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے تھی۔

ہم سویت یونین کے خلاف جنگ میں بھی شرکت کی۔ میں اس پالیسی کے خلاف تھا یہ پاکستان کے فائدے کیلئے نہیں تھی جس کی وجہ سے 80ہزار پاکستانیوں کی شہادتیں ہوئیں، 35لاکھ لوگوں کی نقل مکانی ہوئی، 150ارب ڈالر نقصان ہوا، سب سے شرم ناک بات یہ ہے کہ ایک ملک جو امریکا کہ حمایت میں جنگ لڑ رہا ہے لیکن اسی ملک پربمباری کی گئی، ملٹری ڈکٹیٹرتو ہمیشہ خوش آمدید کہتے ہیں دنیا ان کی بات سنے، جنرل مشرف کے دور میں تھوڑے ڈرون اٹیک ہوئے لیکن دو جمہوری حکومتوں کے دوران 400سے زیادہ حملے ہوئے، دونوں نے اسٹینڈ لیا نہ ہی کوئی بیان دیا۔آصف زرداری نے امریکی صحافی کو کہا کہ مجھے ڈرون حملوں میں مرنے والے لوگوں سے فرق نہیں پڑتا۔ اس کی وجہ جب ان کے پیسے بیرون ملک ، اربوں کی پراپرٹی اور بینک بیلنس باہر ہوتے ہیں آف شور کمپنیز ہوتی ہیں ان کو کوئی پروا نہیں ہوتی۔

ہماری ملک کی پالیسی آزاد ہوہی نہیں سکتی، قوم جب ووٹ ڈالے تو سمجھ جائے کہ کبھی اس پارٹی کو ووٹ نہ ڈالیں جس پارٹی کے سربراہ کے پیسے باہر پڑے ہوں، میں نے چین اور روس دونوں بڑے زبردست دورے کیئے، پاکستان کو بڑی عزت ملی، روس اس لیے گئے کہ پاکستان نے گندم امپورٹ کرنی ہے، گیس امپورٹ کرنی ہے۔چین کے ساتھ معاہدے بھی جلد قوم کے سامنے آجائیں گے۔ دوسری بات بڑی مختصر ہے کہ متنازع ایشو بنا ہوا ہے کہ آزادی صحافت پر پابندی لگائی جارہی ہے، پیکا قانون 2016میں بنا تھا ہم اس میں ترمیم کررہے ہیں، جو ملک کا سربراہ جس نے کرپشن نہیں کی، قانون نہیں توڑتا اس کو میڈیا سے کوئی خطرہ نہیں ہوتا، آج بھی اخبارات میں 70فیصد خبریں ہمارے خلاف ہیں، یہ قانون اس لیے لائے ہیں کہ سوشل میڈیا پر بڑا گند آرہا ہے، جو کسی بھی مہذب معاشرے میں نہیں آتیں، ایف آئی اے کے پاس 94ہزار کیسز ہیں، جس میں خواتین کو بدنام کیا جارہا ہے، لوگوں کے گھر اجڑ رہے ہیں، صرف38ہزار کیسز کا فیصلہ ہوا ہے۔عام لوگوں کا تو کیا وزیراعظم کو نہیں بخشا جا رہا ہے، ایک بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی، وزیراعظم نے بنی گالہ میں غلط کام کیا، میں نے کیس کیا انصاف نہیں ملا، وہی صحافی پھر لکھتا ہے کہ بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی ہے۔ اسی صحافی نے جب کرپشن پر لکھا تھا تو نوازشریف نے تین دن بند کرکے ڈنڈے مارے تھے۔

ایک خاتون نے ایک وزیرکے خلاف لکھا مراد سعید انگلینڈ میں جاکر کیس کرنا چاہتے ہیں۔شوکت خانم سے متعلق لکھا گیا کہ پیسا تحریک انصاف کو جا رہا ہے۔ مئوقف لینا بھی مناسب نہیں سمجھا، شوکت خانم انگلینڈ میں جنگ گروپ کے اوپر کیس کرنے جا رہا ہے۔ دنیا میں آزادی صحافت کے نام پر مافیاز بیٹھ کر بلیک میل کررہے ہیں، گند اچھا رہے ہیں، میں نے مغرب میں تنقید دیکھی، انگلینڈ میں سب سے بڑے کھلاڑی کے خلاف ہرجانے کا کیس لڑا۔ یہ آرڈیننس ملک کیلئے بہت ضروری ہے۔اس کا آزادی صحافت سے کوئی تعلق نہیں ہے، اچھے صحافی جعلی خبروں کے خاتمے سے خوش ہوں گے۔ ایسے صحافیوں کی تنقید ہمارے لیے بہتری ہے، آزاد کشمیر کا وزیراعظم بنایا گیا تو تین بڑے اخبارات نے لکھا کہ جادو ٹونے سے بنایا گیا۔ انگلینڈ میں ایسا ہوتا تو اخبارات بند ہوجاتے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مجھے سوئٹزرلینڈ کی معیشت ملتی تو اچھا ہوتا لیکن جب ہمیں پاکستان کی معیشت ملی تو سب سے بڑا خسارہ تھا، فارن ذخائر تین ہفتے کیلئے بھی ناکافی تھی، اس مشکل سے نکلے تو کورونا آگیا،ایسا بحران 100سال بعد ایک بار آتا ہے، ہماری گروتھ ریٹ 0.2فیصد بھی نہیں تھی لیکن کورونا نے مزید حالات خراب کیے لیکن پاکستان نے اس کو بہترین انداز میں ڈیل کیا، کورونا سے لاک ڈاؤن لگے تو سپلائی لائن متاثر ہوئی جب لاک ڈاؤن اٹھے تو مہنگائی بڑھ گئی، 60فیصد بجلی امپورٹڈ فیول پر بنتی ہے، دالیں گھی امپورٹ کرتے ہیں، امریکا کی سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی، 40سال بعد 7.5گنامہنگائی زیادہ ہوئی، کینیڈا میں 30سال میں سب سے زیادہ مہنگائی، برطانیہ 30سال میں ، ترکی میں 20سال میں مہنگائی ہوئی، شورمچایا جاتا ہے کہ مہنگائی آگئی ہے اس لیے حکومت کو ہٹا دو، جو اعداد بتا رہا ہوں ،پیپلزپارٹی کے پہلے دور میں 73سے 77تک 13فیصدمہنگائی ہوئی، 8.3فیصد دوسرے میں مہنگائی ہوئی، ن لیگ دوسرے دور میں 7.99فیصد اور آخری میں دور میں 5فیصد مہنگائی ہوئی ، تحریک انصاف کے دور میں 8.5فیصد مہنگائی ہوئی۔ ہمارے دور میں اس وقت مہنگائی آئی جب دنیا میں مہنگائی آئی ہے۔

متعلقہ خبریں