اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی محسن بیگ کو وزیراعظم اور وفاقی وزیر سے متعلق نازیبا گفتگوکے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے محسن بیگ کو وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا ہے۔محسن بیگ کے بیٹے نے والد کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق صحافی محسن بیگ کے گھر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے اہلکاروں نے چھاپہ مارا تھا۔محسن بیگ پر حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے کا الزام عائد ہے۔محسن بیگ پر وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر سے متعلق نازیبا گفتگو کرنے کا الزام بھی عائد ہے۔
فحش گو اور کرپٹ صحافی محسن بیگ نے گرفتاری کے لیے آئے FIA اہلکار کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا
pic.twitter.com/h2fG0sjVv3— Azhar Mashwani (@MashwaniAzhar) February 16, 2022
سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ محسن بیگ کے خلاف کارروائی وفاقی وزیر مراد سعید کی درخواست پر کی گئی۔ایف آئی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ چھاپہ مار ٹیم پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔ ایک گھنٹے کی مزاحمت کے بعد محسن بیگ کو گرفتار کیا گیا۔ایف آئی اے کے چھاپے کی ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں محسن بیگ کو ہاتھ میں پسٹل لیے دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو میں کچھ لمحوں بعد دو فائر ہونے کی آواز آتی ہے۔فائرنگ سے ایف آئی اے کا سب انسپکٹر زخمی ہوا۔خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ محسن بیگ نے اپنے دفاع میں فائر کیے-فوکل پرسن وزیراعلیٰ پنجاب اظہر مشہوانی نے دعویٰ کیا ہے کہ محسن بیگ نے گرفتاری کے لیے آنے والے ایف آئی اے اہلکار کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔۔محسن بیگ کے ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ ایف آئی اے کے پاس محسن بیگ کے خلاف نہ کوئی مقدمہ درج تھا اور نہ ہی کوئی وارنٹ گرفتاری تھے۔ابھی تک ایف آئی اے نے محسن بیگ کی گرفتاری پر کوئی موقف پیش نہیں کیا۔واضح رہے کہ محسن بیگ کا ایک ویڈیو کلپ وائرل ہوا تھا جس میں وہ وفاقی وزیر سے متعلق نازیبا گفتگو کرتے نظر آئے۔