مہنگائی کےستائے عوام کیلئے ریلیف، بجلی کی قیمت میں 2 روپے سے زائد کی کمی کر دی گئی

کراچی (نیوز ڈیسک) مہنگائی کی ستائی عوام کیلئے ریلیف، بجلی کی قیمت میں 2 روپے سے زائد کی کمی کر دی گئی، نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کے صارفین کیلئے فی یونٹ بجلی 2 روپے 59 پیسے سستی کرنے کی منظوری۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کراچی کے بجلی صارفین کیلئے بڑے ریلیف کا اعلان کیا ہے۔ کے الیکٹرک نے 1 روپے 80 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کی تھی، تاہم نیپرا نے دسمبرکے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 2 روپے 59 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دے کر بجلی کے نرخ میں کمی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

نیپرا کے مطابق اتھارٹی نے 2 فروری 2022 کو ایف سی اے پر عوامی سماعت کی تھی۔ اضافے کا اطلاق مارچ کے مہینے کے بلوں پر ہوگا۔ٹیرف میں کمی کا اطلاق کے الیکٹرک کے تمام صارفین ماسوائے 300 تک یونٹ استعمال کرنے والے، لائف لائن اور زرعی صارفین پر ہو گا۔ یہاں واضح رہے کہ کراچی کے صارفین کیلئے تو بجلی کی قیمت میں کمی کر دی گئی، تاہم کچھ روز قبل ہی نیپرا نے ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دی تھی۔12 فروری کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے فی یونٹ بجلی 3 روپے 9پیسے مہنگی کر دی۔نیپرا نے بجلی میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق بجلی دسمبر کی فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں مہنگی کی گئی۔نوٹیفیکیشن میں مزید کہا گیا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں قیمت میں اضافہ فروری کے بلوں کی مد میں وصول کریں تاہم بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہو گا ۔قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ حکومت نے 5 ماہ میں بجلی مزید 2 روپے 80 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا منصوبہ بنا یا ہے جس کے تحت بجلی کے نرخ مزید 2 روپے 80 پیسے فی یونٹ بڑھائے جائیں گے۔۔ رواں ماہ بجلی کا بنیادی ٹیرف 63 پیسے فی یونٹ مہنگا کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، جبکہ جولائی میں بجلی مزید 2 روپے17 پیسے فی یونٹ مہنگی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ بجلی کے نرخوں میں بے انتہا اضافے کے باوجود حکومت گردشی قرض ( سرکلر ڈیٹ ) پر قابو پانے میں ناکام ہے۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کے40 ماہ میں سرکلر ڈیٹ ایک ہزار328 ارب روپے بڑھا۔ کابینہ کی توانائی کمیٹی نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ آئی ایم ایف کے ساتھ مفاہمت کی بنیاد پر کیا ہے جس کے تحت فروری 2022ء سے جون 2023ء تک صارفین سے اضافی 292 ارب روپے وصول کرکے گردشی قرض کو نیچے لایا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 63 پیسے کے اضافے کا اطلاق اسی ماہ ہونے کی توقع ہے جس سے حکومت کو 85 ارب روپے حاصل ہوں گے۔ 2 روپے 17پیسے کا اضافہ جولائی سے کیا جائے گا جس سے صارفین پر 207 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔ جون 2022ء تک بجلی کا بنیادی ٹیرف18 روپے9 پیسے فی یونٹ کرنے کا منصوبہ ہے۔

متعلقہ خبریں