وزیر تعلیم رانا تنونے ایم کیو ایم کو سپریم کورٹ جانےکا مشورہ دے دیا

کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کا وزیر اعظم سے گلہ مناسب نہیں، بلدیاتی نظام پر شہباز شریف نہیں بلکہ سندھ حکومت جوابدہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی ارکان نہیں چاہتے کہ ان کے استعفے قبول ہو جو کہتے ہیں کہ اس پیسے نہیں دیے وہ الیکشن کمیشن جائیں۔اگر طلبی کے باوجود ارکان نہ آئیںں تو ان کے استعفے قبول کر لیے جائیں۔مستعفی اراکین اسمبلی کے حلقوں کو خالی نہیں چھوڑا جاسکتا۔سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات بات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر رانا تنویر نے کہا کہ ایم کیو ایم کا وزیراعظم شہباز شریف سے گلہ درست نہیں ہے۔

بلدیاتی نظام وزیراعظم کی نہیں بلکہ سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔آئین کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو ایم کیو ایم سپریم کورٹ جائے ۔جب کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے سندھ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کو 2015 میں سندھ میں ہونیوالے بلدیاتی انتخابات سے بہتر قرار دیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق سندھ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا جائزہ لینے کیلئے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا جس میں صوبائی الیکشن کمشنر سندھ نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔چیف الیکشن کمشنر نے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ کے دوران پرتشدد واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان واقعات میں دو افراد کی ہلاکت پر دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔اجلاس کو سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں دو روز قبل ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ سندھ میں ہی ہونے والے 2015 ک بلدیاتی انتخابات سے بہتر تھا۔

شرکاء اجلاس کو اس کی وضاحت دیتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 26 جون کو سندھ میں پہلے مرحلے میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن کیلئے 14 اضلاع میں 9023 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے، 10 اضلاع میں پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامہ آرائی کے واقعات ہوئے اور ان پرتشدد واقعات میں 2 افراد جاں بحق اور 8 افراد زخمی ہوئے تھے جب کہ 2015 کے سندھ بلدیاتی الیکشن میں بدقسمتی سے 15 اموات اور24 افراد زخمی ہوئے تھے، اس لحاظ سے یہ الیکشن گزشتہ الیکشن سے بہتر تھے، حالیہ الیکشن میں ہنگامہ آرائی کے ذمے داروں کے خلاف 25 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

متعلقہ خبریں