یہ کیا کر بیٹھے آپ چیف جسٹس صاحب!مریم نواز کی سپریم کورٹ کے فیصلے پر ایک بار پھر تنقید

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ایک بار پھر سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ غلطی کی تو لاڈلے کے حق میں، غلطی کی تصحیح کی تو بھی لاڈلے کے حق میں؟ کیسے جسٹفائی کریں گے اس کھلی بلکہ ننگی ناانصافی کو؟۔مریم نواز نے کہا کہ یہ بھی عدالتی قتل ہوا ہے مگر اس بار مقتول عدل و انصاف ہے! یہ کیا کر بیٹھے آپ چیف جسٹس صاحب؟۔۔ اس سے قبل مریم نواز نے سپریم کورٹ کا فیصلہ عدالتی مارشل لا قرار دے دیا تھا۔

انہوں نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کالعدم قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہانصاف کا قتل نامنظور۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق ڈپٹی اسپیکر اسمبلی کی رولنگ کا لعدم قرار دے دی۔سپریم کورٹ آف پاکستان کا فیصلہ11 صفحات پر مشتمل ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا، سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق ڈپٹی اسپیکر پنجاب کی رولنگ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس رولنگ کی کوئی حیثیت نہیں ہے، پرویزالٰہی کی درخواست منظور کرلی گئی۔ سپریم کورٹ نے گورنر پنجاب کو بطور وزیراعلیٰ پرویزالٰہی سے حلف لینے کا حکم دیا، کہا گورنر پنجاب رات ساڑھے11 بجے حلف لیں، گورنر پنجاب کی جانب سے حلف نہ لینے کی صورت میں صدر مملکت کو پرویز الہٰی سے حلف لینے کا حکم دیا گیا، جبکہ حمزہ شہباز کی بطور وزیراعلیٰ تمام تقرریاں کالعدم قرار دے دی گئیں۔اس سے قبل ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کیخلاف درخواستوں پرسماعت کے دوران چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ فل کورٹ کی تشکیل کا مطالبہ تاخیری حربے کے علاوہ کچھ بھی نہیں، ستمبرکے دوسرے ہفتے تک فل کورٹ دستیاب نہیں، ہماری ترجیح اس معاملے کوجلد ازجلدنمٹانا ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اصل سوال تھا کہ ارکان کو ہدایات کون دے سکتا ہے؟ آئین پڑھنے سے واضح ہے کہ ہدایات پارلیمانی پارٹی نے دینی ہیں، اس سوال کے جواب کے لئے کسی مزید قانونی دلیل کی ضرورت نہیں، یہ ایسا سوال نہیں تھا جس پرفل کورٹ تشکیل دی جاتی۔

متعلقہ خبریں