جو چاہےعورت مارچ کرے ، جو چاہے حجاب مارچ کرے، شیریں مزاری

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیرِ انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن پر جو چاہے عورت مارچ کرے، جو چاہے حجاب مارچ کرے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ جمہوری مارچ کو روکنے کا کسی کو حق نہیں ہے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ مذہبی جماعتوں کی خواتین مارچ کر سکتی ہیں تو دیگر خواتین کیوں نہیں کر سکتیں؟ اپنے بیان میں وفاقی وزیرِ انسانی حقوق نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ دنیا بھر میں خواتین اپنا دن منا سکتی ہیں تو یہاں کیوں نہیں؟

خیال رہے کہ قبل ازیں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے عورت مارچ پر پابندی عائد کرنے کیلئے وزیراعظم کو خط لکھا تھا۔پیر نورالحق قادری نےوزیراعظم عمران خان کو خط لکھا جس میں 8 مارچ کو عورت مارچ پر پابندی عائد کرنے اور اس دن عالمی یوم حجاب منانے کی تجویز دی گئی ہے۔وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری کی جانب سے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ یوم خواتین پر عورت مارچ یا کسی بھی عنوان سے اسلامی شعائر، اقدار اور حجاب کا تمسخر اڑانے کی اجازت نہ دی جائے۔بظاہر ”عورت مارچ” کو حقوق نسواں کے تحفظ کا عنوان دیا گیا ہے لیکن اس مارچ پر جس طرح کے بینرز، پلے کارڈز، اور نعروں کا اظہار کیا جاتا ہے ان سے یہ تاثر ملتا ہے کہ شاید مسئلہ حقوق نسواں سے زیادہ اسلام کی طرف سے دیے گئے نظام معاشرت کا ہے۔ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے اور یہاں کی اکثریت اصولی طور پر اپنی زندگی کو اسلامی تعلیمات کے مطابق گزارنے کے خواہش مند ہے۔خط میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ دنیا کو حجاب ڈے پر مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مسلم خواتین سے لباس کی وجہ سے کیے جانیوالے امتیازی سلوک کی طرف متوجہ کیا جائے جبکہ بین الاقوامی برادری سے بھارتی حکومت کے اس رویے کو ختم کروانے کا مطالبہ کیا جائے۔ وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو عالمی یوم حجاب منانے سے متعلق لکھے گئے خط کی کاپی صدر مملکت کو بھی ارسال کی ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 8 مارچ کو عالمی سطح پر یوم خواتین منایا جا تا ہے۔

متعلقہ خبریں