سپر پاور کے خوف میں نہ بولنا شرک ہے، ہم نے شرک کرکے اپنے آپ کو ذلیل کیا، عمران خان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)عمران خان کا کہنا ہے کہ کبھی نہیں کہا امریکا کے ساتھ تعلقات کو بگاڑا جائے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں حکومت کے قیام پر ملک بھر میں تحریک انصاف کی جانب سے بنائے جانے والے یوم تشکر کے موقع پر سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قوم سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا گیا کہ سپر پاور کے خوف میں نہ بولنا شرک ہے، ہم نے شرک کرکے اپنے آپ کو ذلیل کیا، کبھی نہیں کہا امریکا کے ساتھ تعلقات کو بگاڑا جائے، لیکن اگرغلامی کرنی ہے تو بہتر ہے مرجانا چاہیے، ہمارے بڑوں نے بھکاری بننے کے لیے قربانیاں نہیں دی تھیں ہمیں ایک خوددارقوم بن کررہنا ہے، اپنے پاؤں پرکھڑا ہونا ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں سے پیسہ اکٹھا کروں گا تاکہ کسی اور کے آگے جا کر ہاتھ نہ پھیلانے پڑے، بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے پیکیج تیار کر رہے ہیں جس سے ملک کو فائدہ ہو گا، بیرون ملک پاکستانیوں کا پیسہ ملک میں سرمایہ کاری میں لگائیں گے۔انہوں نے کہا بیرون ملک پاکستانی موجودہ حکمرانوں پر بالکل یقین نہیں کرتے، یہ بیرون ملک پاکستانیوں کو کہتے ہیں پیسہ ملک لائیں اور خود باہر لے جاتے ہیں، تاریخ میں کبھی بیرون ملک پاکستانی ایسے احتجاج کے لیے نہیں نکلے تھے، پہلی بار اوور سیز پاکستانی امپورٹڈ حکومت کے خلاف احتجج کے لیے نکلے۔عمران خان نے حکمران اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ سب سے بڑا خسارہ 2018ء میں چھوڑ کر گئے تھے، دوست ممالک کے پاس قرضہ مانگنے گیا تو بہت شرمندہ ہوتا تھا، کسی ملک سے پیسہ مانگتے ہیں تو پاکستانیوں کے لیے برا ہوتا ہے، ہم دوبارہ اقتدار میں آئے تو اوور سیز پاکستانیوں سے پیسہ جمع کریں گے۔ پنجاب میں تحریک انصاف کی فتح کا جشن منانے والے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میرے پاکستانیوں آج سب کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، تین ماہ پہلے ہماری حکومت ہٹا کر کرپٹ لوگوں کو مسلط کیا گیا، ان لوگوں کو مسلط کیا گیا جو تیس سال سے کرپشن کر رہے تھے، قوم کی توہین کی گئی، عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھا گیا، کہ کسی کو بھی مسلط کردو کہ قوم خاموش ہو کر برداشت کرے گی، سب کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں،بیرونی سازش کوآپ سب نے ایک قوم بن کرشکست دی۔

عمران خان کی جانب سے موجودہ حکومت کی معاشی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے ساڑھے 3 سال میں ڈالر 50 روپے مہنگا ہوا، جبکہ ان کے صرف ساڑھے 3 ماہ میں ڈالر 53 روپے مہنگا ہو گیا۔ ہماری حکومت میں سارے معاشی اشاریے درست راستے پر چل رہے تھے، موجودہ حکومت نے اقتصادی سروے رپورٹ جاری کی، رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت 6 فیصد گروتھ کر رہی تھی، 17 سال بعد پاکستان کی معیشت میں اس قسم کی ترقی ہو رہی تھی۔ہمارے دور میں زراعت 4.4 فیصد کیساتھ ترقی کر رہی تھی، ٹیکنالوجی سیکٹر کی مدد کرنے پر دو سال میں آئی ٹی ایکسپورٹ میں 75 فیصد اضافہ ہوا، ہماری حکومت کی پوری توجہ ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سیکٹر پر تھی، خوشی ہے ہم پاکستان کو پہلی بار فلاحی ریاست کی طرف لے جا رہے تھے، پاکستان میں صحت کارڈ متعارف کروایا ، غریب لوگوں کو ہیلتھ انشورنس دی، بڑے ممالک ایسے ہیں جہاں صحت کارڈ یا ہیلتھ انشورنس کی سہولت نہیں، صحت کارڈ شروع کرنے پر دنیا نے ہماری پالیسی کی تعریف کی، صحت کارڈ سے پہلی بار غریب لوگ پرائیویٹ ہسپتال سے علاج کروا رہے تھے۔

عمران خان کی جانب سے قوم سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے صوبے میں صحت کارڈ اور احساس پروگرام بحال کرنے جبکہ راشن پروگرام متعارف کروانے کا اعلان کیا گیا، راشن پروگرام کے تحت شہریوں کو تیل، گھی، چینی و دیگر اشیاء کم قیمت پر فراہم کی جائیں گی۔ عمران خان نے واضح کیا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا ایک ہی راستہ ہے وہ شفاف انتخابات ہے، شفاف انتخابات نہیں ہوں گے تو بحران اور انتشار مزید بڑھے گا، ایسا الیکشن کمیشن تشکیل دینا چاہیے جس پر سب کو اعتماد ہو۔انہوں نے سپریم کورٹ پر کی جانے والی تنقید کے حوالے سے حکمران اتحاد کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کل ایک سے بڑا ایک ڈاکو بیٹھ کر عدالتوں کو دھمکیاں دے رہا تھا، پاناما کیس میں بھی جج ایک ہی سوال پوچھتے رہے پیسہ کہاں سے آیا، ساری دنیا کی باتیں کرتے رہے لیکن جج کو جواب نہیں دیا کہ پیسہ کہاں سے آیا، یہ لوگ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں، بڑے بڑے مافیا بیٹھے ہوئے ہیں۔

یہ پاکستان کا مسئلہ ہے، جب تک قانون کے نیچے نہیں لائیں پاکستان ترقی نہیں کرسکے گا، لوگ پوچھتے ہیں زرداری آپ ان سے بات کیوں نہیں کرتے، سیاستدان سب کے ساتھ بات کرتا ہے، جس دن سیاستدان چوورں کے ساتھ ڈیل کر لیتا ہے تو معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے، میری کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے، اللہ کا حکم امر بالمعروف ہے، ایک معاشر جب تک اچھائی کے ساتھ کھڑا نہیں ہوتاتو برائی اوپر آ جاتی ہے، اللہ کا حکم ہے اچھائی کے ساتھ کھڑے اور برائی کے خلاف جہاد کرو، کسی بھی خوشحال معاشرے کو دیکھ لیں وہاں امر بالمعروف پر عمل ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں