تحریک انصاف اور ق لیگ کا آج رات ہی سپریم کورٹ جانے کا اعلان

لاہور(نیوز ڈیسک)تحریک انصاف اور ق لیگ کا آج رات ہی سپریم کورٹ جانے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر فیصلے کے بعد پی ٹی آئی اور ق لیگ کا لاہور میں ہنگامی پارلیمانی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے تمام 186 اراکین اسمبلی سپریم کورٹ جائیں گے۔ جبکہ تحریک انصاف اور ق لیگ کی قیادت نے آج رات ہی سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب پنجاب کی وزارت اعلٰی کے الیکشن پر معروف قانون دان سینیٹر علی ظفر کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ علی ظفر نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 63 اے اور سپریم کورٹ کے فیصلے دونوں کیخلاف ہے۔ اراکین اسمبلی ووٹ دینے کیلئے پارلیمانی لیڈر کی ہدایت پر عملدرآمد کے پابند ہیں، اس معاملے میں پارٹی سربراہ کی ہدایت کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے امیدوار حمزہ شہباز3 ووٹوں کی برتری سے وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے، پی ٹی آئی کے امیدوار پرویزالٰہی نے186 ووٹ حاصل کیے تھے، لیکن اسپیکر نے چودھری شجاعت کے خط کے بعد ق لیگ کے 10ووٹ مسترد کردیے، مسلم لیگ ن کے امیدوار حمزہ شہباز نے 179ووٹ حاصل کیے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وزارت اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی صدارت میں پنجاب اسمبلی کا اجلاس، اجلاس میں پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں جبکہ مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے ارکان موجود ہیں،وزیراعلیٰ کے انتخاب میں مسلم لیگ ن کے وزیراعلیٰ کے امیدوار حمزہ شہباز اور پی ٹی آئی کے امیدوار چودھری پرویز الٰہی تھے۔انتخابات کیلئے اسمبلی کی لابیز کو بند کردیا گیا، جس کے بعد وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کرائی گئی۔پرویزالٰہی کو ووٹ دینے والے بائیں اور حمزہ شہباز کو ووٹ دینے والے دائیں جانب لابی میں گئے،پی ٹی آئی کے امیدوار پرویز الٰہی نے 186ووٹ حاصل کیے، جبکہ مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار حمزہ شہباز نے 179ووٹ حاصل کیے۔اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن نے پی ٹی آئی کے زین قریشی اور شبیر گجر پر ووٹ نہ ڈالنے کیلئے اعتراض اٹھا یا تھا، ن لیگ کا کہنا ہے کہ زین قریشی کے پاس ابھی تک قومی اسمبلی کی رکنیت موجود ہے، اس لیے وہ دوایوانوں کی رکنیت رکھتے ہیں، اسی طرح شبیر گجر پر کیس چل رہا ہے، اس کا بھی تک نوٹیفکیشن نہیں ہوا وہ بھی ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتے، لیکن ڈپٹی اسپیکر نے پی ٹی آئی کے دونوں ارکان سے متعلق اعتراض قبول نہیں کیے، ڈپٹی اسپیکر کا کہنا ہے کہ دونوں ارکان نے حلف اٹھا لیا ہے اس لیے زین قریشی اور شبیر گجر ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔

اسی طرح اس سے قبل پی ٹی آئی کی صفوں میں اس وقت ہلچل مچ گئی کہ جب پارٹی سربراہ چودھری شجاعت کا خط سامنے آیا جس میں انہوں نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کو خط میں کہا کہ ہمارے مسلم لیگ ق کے ارکان نیوٹرل رہیں گے۔اس خط کا سن کر چودھری مونس الٰہی فوری حقیقت جاننے کیلئے پارٹی سربراہ چودھری شجاعت کے پاس ویڈیو بیان ریکار ڈ کرنے گئے،تاکہ ویڈیو بیان ایوان میں چلایا جائے، لیکن چودھری شجاعت نے ان کو ویڈیو بیان دینے سے انکار کردیا۔مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری مونس الٰہی نے سینئر صحافی حامد میر کو بتایا کہ میں ماموں چودھری شجاعت کے پاس ویڈیو بیان ریکارڈ کرانے گیا تھا لیکن ماموں نے ویڈیو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کردیا ہے، انہوں نے مجھے کوئی ویڈیو بیان نہیں دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ میں بھی ہار گیا، عمران خان بھی ہار گیا لیکن زرداری جیت گیا۔

متعلقہ خبریں