جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس عمران خان نے خود کلیئر کیا تھا، فروغ نسیم

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایم کیوایم پاکستان کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیرقانون فروغ نسیم نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس سے متعلق سابق وزیراعظم عمران خان کے بیان کو جھوٹ قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال انتہائی جذباتی، منتشر اور اتارچڑھاؤکا شکار ہے، اپنے پیارے وطن کی خاطر کشیدگی کو کم رکھنے کیلئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ذاتی طور پر انٹرویو کیلئے نہ آؤں،تاہم میں ریکارڈ کو درست کرنے پر مجبور ہوں، عمران خان کے خلاف بات نہیں کرنا چاہتا لیکن حقائق درست کرنا چاہتا ہوں، پہلی بات ہماری عدلیہ عمران خان کے خلاف نہیں ہے، دوسری بات میں نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کبھی ذاتی رنجش نہیں رکھی، جو کچھ ہوا اس کے سب کے باوجود میں اب ان کے خلاف کوئی ذاتی رنجش نہیں رکھتا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق سمریز بہت حساس تھیں، ہر پہلو کو جانچا گیا۔آخری بات وزیرقانون کے طور پر میرے تین ادوار مشکل رہے، سب کو سمجھنا چاہیے میں عام طور پر بردباری، تحمل کا مظاہرہ کرتا ہوں، یہ یقینا میری شخصیت کا حصہ ہے لیکن یہ سمجھنے میں کوئی غلطی میں نہ کریں۔میرے پاس کی بھی ابہام کو دور کرنے اور ریکارڈ کو درست کرنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔اگر ضرورت ہوئی تو پوری شدت اور درستگی کے ساتھ مربوط طریقے سے ایسا کیا جائے گا، میرے مزید تبصرے اور حقوق محفوظ ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس عمران خان نے خود کلیئر کیا تھا، بلکہ عمران خان ریفرنس بھیجنے کیلئے اصرار کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ براہ راست عمران خان کے ماتحت تھا، عمران خان نے خود ایسٹ ریکوری یونٹ کی روشنی میں ریفرنس دائر کرنے پر اصرار کیا۔اس کے برعکس پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے ٹویٹر پر سابق وزیرقانون فروغ نسیم کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ بطورلاء منسٹر آپ کو ذمہ داری لینی چاہئے، حقیقت یہ ہے کہ تمام معاملہ آپ نے کھڑا کیا میں نے کابینہ میں کہا ججز کیخلاف ریفرینس بھیجنا حکومت کا کام نہیں اگر الزامات کے ثبوت ہیں تو بار ایسوسی ریفرنس کر لے لیکن آپ کی آصرار پر ریفرینس بھیجا گیا۔

اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ جسٹس فائر عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر نہیں کرنا چاہئیے تھا۔ وزیر قانون نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مختلف فلیٹس اور اثاثوں کے بارے میں بریف کیا تھا، سمجھتا ہوں کہ ان کے خلاف کی جانے والی کارروائی غیر ضروری تھی، ریفرنس اس وقت وزارت قانون کی جانب سے بھیجا گیا۔۔سابق وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی اعتراف کیا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں اُن سے غلطی ہوئی ، ان کے خلاف ریفرنس دائر کر رہے ہیں، معلوم نہیں تھا کہ چیف الیکشن کمشنر جانبدار نکلیں گے ، ان کا تقرر ایک آزاد باڈی کو کرنا چاہئیے۔کسی جماعت کے پاس فارن فنڈنگ کا ریکارڈ نہیں ہے، ان کی پارٹی نے کوئی فارن فنڈنگ نہیں لی، پارٹی سے نکالے شخص نے غلط کیس کیا۔میری حکومت کے خلاف باہر اور اندر سے مل کر سازش ہوئی۔میرے خلاف اس وقت سازش ہو رہی تھی جب چیزیں ٹھیک ہو رہی تھیں۔

متعلقہ خبریں