وفاقی کابینہ تحلیل ،آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت وزیر اعظم اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے

اسلام آباد (نیوز دیسک) وفاقی کابینہ تحلیل کردی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات اور قانون فواد چوہدری کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت وزیر اعظم اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے کابینہ تحلیل کر دی گئی ہے۔علاوہ ازیں صدرپاکستان نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی منظوری دے دی ، ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی ایڈاوائس پر قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی منظوری دی گئی ، وزیراعطم عمران خان نے صدر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ایڈوائس دی ،اس بارے میں وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساری قوم کو مبارک باد دیتا ہوں ، ساری قوم پریشان تھی کہ یہ کیا ہورہا ہے ، ساری قوم کے سامنے غدار بیٹھے تھے اور سازش ہورہی تھی ، میں نے قوم سے کہا تھا کہ گھبرانا نہیں ، قوم الیکشن کی تیاری کرے۔

اس سے پہلے تحریک عدم اعتماد کیخلاف رولنگ دیتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد مسترد کردی ، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپوزیشن کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا ، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے اپنی رولنگ میں کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک آئین کی رو کے منافی ہے۔

قبل ازیں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون فواد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 7 مارچ کو ایک میٹنگ ہوتی ہے اور اس کے ایک روز بعد 8 مارچ کو وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاتی ہے جب کہ ہمارے سفیر کو 7 مارچ کو ایک میٹنگ میں طلب کیا جاتا ہے ، اس میں دوسرے ممالک کے حکام بھی بیٹھتے ہیں ، اس میں ہمار ے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاری ہے ، اس وقت تک پاکستان میں بھی کسی کو پتہ نہیں تھا کہ تحریک عدم اعتماد آ رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ پاکستان سے ہمارے تعلقات کا دارومدار اس عدم اعتماد کی کامیابی پر ہے ، اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو آپ کو معاف کر دیا جائے گا لیکن اگر اعتماد کامیاب نہیں ہوتی تو آپ کا اگلا راستہ بہت سخت ہو گا ، یہ غیر ملکی حکومت کی جانب سے حکومت کی تبدیلی کی بہت ہی متاثر کوشش ہے، بدقسمتی سے اس کے ساتھ ہی اتحادیوں اور ہمارے 22 لوگوں کا ضمیر جاگ جاتا ہے اور معاملات یہاں تک آ پہنچتے ہیں۔

متعلقہ خبریں