اگر ہم سبسڈی نہ دیں تو پٹرول کی قیمت 220 روپے تک ہو جائے گی، وزیراعظم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ حکومت ہرماہ 70 ارب کی سبسڈی دیتی ہے، اگر ہم سبسڈی نہ دیں تو پٹرول کی قیمت 220 روپے تک ہو جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قوم سے اہم خطاب کیا گیا۔ قومی میڈیا پر نشر ہونے والے خطاب میں وزیر اعظم نے قوم کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قوم سے کہنا چاہتا ہوں مجھے پتا ہے یہ مشکل حالات ہیں، کبھی پلوامہ، کبھی کورونا اور اب یوکرین کا مسئلہ آگیا۔حکومت ہرماہ 70 ارب کی سبسڈی دیتی ہے، اگر ہم سبسڈی نہ دیں تو پٹرول کی قیمت 220 روپے تک ہو جائے گی۔

پاکستان میں آج بھی پٹرول، ڈیزل دنیا کے 25 ممالک کی نسبت کم قیمت ہے، اپوزیشن والے کہتے ہیں پٹرول مہنگا ہوگیا اگر ان کے پاس کوئی حل ہے تو بتا دیں، بھارت میں 260 روپے لیٹر پٹرول ہے۔وزیر اعظم نےاعلان کیا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 5 روپے کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اگلے بجٹ تک پٹرولیم مصنوعات اوربجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت 12 ہزار کی بجائے اب 14 ہزار روپے ملیں گے۔ بے روزگار گریجوئٹس کو اسکالرشپس ملیں گی، دوران انٹرنشپ 30 ہزار روپے ماہانہ ملیں گے، 26 لاکھ اسکالرشپس پر 38 ارب روپے خرچ کر رہے ہیں، تمام اسکالرشپس میرٹ پر دے رہے ہیں۔ آئی ٹی سیکٹر پر، فارن ایکسچینج پر 100 فیصد ٹیکس معاف کر دیا گیا۔وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ نوجوانوں اورکسانوں کو بلا سود قرضے ملیں گے۔ کل لاہور میں انڈسٹریل پیکج کا اعلان کروں گا، جو بھی انڈسٹری لگائے گا اس سے آمدن سے متعلق نہیں پوچھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گھر بنانے کیلئے سستے قرضے دیئے جائیں گے۔ پہلے بینک چھوٹے طبقے کو قرضے نہیں دیتے تھے، قرض لینے کے لیے بینکوں میں آسانی پیدا کردی ہے، گھروں کے لیے 50 ارب روپے کے قرضے دے چکے ہیں، چھوٹے طبقے کو گھر بنانے کیلئے 2 سال میں 407 ارب روپے کے قرضے ملیں گے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ دنیا میں تیزی سےصورتحال تبدیل ہورہی ہے،حالیہ دنوں میں چین اورروس کےدورکیے،چین اورروس میں زبردست بات چیت ہوئی۔

سی پیک کے دوسرے مرحلے میں چین کے ساتھ اہم معاہدے ہوئے، چین اور روس کا اہم دورہ کیا ملک کو عزت ملی، مستقبل میں میرے دوروں کے اچھے نتائج نکلیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیشہ سےخواہش تھی کہ ملک کی خارجہ پالیسی آزاد ہو، روس کا دورہ اس لیے کیا کیونکہ ہمیں 20 لاکھ ٹن گندم خریدنی ہے۔روس کے پاس دنیا کے 30 فیصد گیس کے ذخائر ہیں، مستقبل میں ہمارے ذخائر کم ہوں گے تو روس کی گیس کی ضرورت پڑے گی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ میرے والدین غلام ہندوستان میں پیداہوئے، میں ایک آزادملک میں پیداہوا،ہمیشہ سےخواہش تھی کہ ملک کی خارجہ پالیسی آزادہو۔

دہشتگردی کےخلاف جنگ میں امریکاکاساتھ دیناغلط تھا،نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا،ہمیشہ کہادہشتگردی کےخلاف جنگ میں امریکاکاساتھ دینادرست نہیں،دہشتگردی کےخلاف جنگ میں 80ہزارپاکستانی شہیدہوئے،ہمیں اس جنگ میں 150ارب ڈالرکانقصان ہوا،سابقہ جمہوری حکومتوں میں400سےزائدڈرون حملےہوئے،سابقہ حکومتوں نےڈرون حملوں پراحتجاج تک نہیں کیا،آصف زرداری نےکہاڈرون حملوں میں جانی ومالی نقصان سےہمیں فرق نہیں پڑتا،جن حکمرانوں کےپیسےباہرہوں انہیں ملکی مفادسےغرض نہیں ہوتی۔وزیر اعظم نے کہا کہ قوم سے کہتا ہوں کہ جن کےپیسےباہرپڑےہوں ،پاکستانی انہیں ووٹ نہ دیں۔

متعلقہ خبریں