روس کا دورہ اس لیے کیا کیونکہ ہمیں 20 لاکھ ٹن گندم خریدنی ہے، وزیر اعظم کا قوم سے خطاب

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا میں بہت تیزی سے صورت حال بدل رہی ہے، جس کے اثرات پاکستان پر پڑ رہے ہیں، میں نے چین اور روس کا دورہ کیا اور سفارتی صورت حال کو قوم کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔قوم سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ہم نے ماضی میں غلط سفارتی پالیسیاں بنائیں،ہم سوویت یونین کے خلاف افغان جہاد میں شریک ہوئے اور پھر نائن الیون کے بعد افغانستان میں امریکا کے ساتھ جنگ کا حصہ بنے، اس کی وجہ سے 80 ہزار پاکستانیوں کی شہادتیں ہوئیں، ہمیں ڈیڑھ سو ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا جبکہ قبائلی علاقوں سے شہریوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔

’ہم نے جس ملک کے لیے جنگ لڑی اُس نے 400 سے زائد ڈرون حملے کیے‘
’ہم نے جس ملک کے لیے جنگ لڑی اُس نے 400 سے زائد ڈرون حملے کیے، یہ ہمارے لیے نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے بہت شرمناک تھا، مشرف کے دور میں ڈرون حملے ہوئے جو جمہوری لیڈر نہیں تھا مگر نوازشریف اور زرداری کے دور میں بھی جمہوری رہنماؤں نے ڈرون حملوں پر کوئی آواز نہیں اٹھائی‘۔

’پاکستان کی خارجہ پالیسی آزاد کرنے کا پہلے روز سے خواہش مند ہوں‘
انہوں نے خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئےدعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ ڈرون حملے اور اس میں شہریوں کی ہلاکت سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر ملک میں آزاد خارجہ پالیسی چاہتے ہیں تو کبھی ایسی پارٹی کو ووٹ نہ ڈالیں جس کے قائدین کے اثاثے بیرون ملک میں ہوں، جب سے سیاست کی تب سے خواہش رہی کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی آزاد ہو جس سے کسی دوسرے کو فاہدہ نہ پہنچے۔

’دورۂ روس اور چین میں پاکستان کو عزت ملی‘
وزیراعظم نے کہا کہ چین اور روس کے دورے سے پاکستان کوعزت ملی، روس کےدورے کا مقصد 20 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنا ہے ۔روس کے پاس دنیا کے 30 فیصد گیس کے ذخائر ہیں، مستقبل میں ہمارے ذخائر کم ہوں گے تو روس کی گیس کی ضرورت پڑے گی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ میرے والدین غلام ہندوستان میں پیداہوئے، میں ایک آزادملک میں پیداہوا،ہمیشہ سےخواہش تھی کہ ملک کی خارجہ پالیسی آزادہو۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ دنیامیں تیزی سےصورتحال تبدیل ہورہی ہے،حالیہ دنوں میں چین اورروس کےدورکیے،چین اورروس میں زبردست بات چیت ہوئی۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں چین کے ساتھ اہم معاہدے ہوئے، چین اور روس کا اہم دورہ کیا ملک کو عزت ملی، مستقبل میں میرے دوروں کے اچھے نتائج نکلیں گے۔

’پیکا قانون 2016 میں بنا ہم ترمیم کررہے ہیں‘
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آزادی صحافت پر پابندی سے متعلق گمراہ کن باتیں ہورہی ہیں، پیکا قانون 2016 میں بنا لیکن ہم صرف ترمیم کررہے ہیں، جو ملک کا سربراہ ہے اور اس نے کبھی کرپشن نہیں کی اسے کبھی بھی آزاد صحافت سے خطرہ نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 70 فیصد خبریں ہمارے خلاف ہیں، پیکا ترمیمی قانون میں آرڈیننس کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان سوشل میڈیا پر ایسا گند آرہا ہے جو ناقابل برداشت ہے، ایف آئی اے کے پاس 54 ہزار کیس رجسٹرڈ ہیں، لوگوں کے گھر اجڑ رہے ہیں،خواتین اور بچوں سے متعلق فیک نیوز آرہی ہیں، مجھے بھی نہیں بخشا گیا اور میری اہلیہ کے گھر چھوڑنے سے متعلق غلط باتیں کی گئیں، آزادیٔ صحافت کے نام پر لوگ بلیک میل کررہے ہیں، ماضی میں جب ایک صحافی نے مسلم لیگ ن کے بارے میں لکھا تو اُسے تین روز تک کمرے میں بند کیا گیا، اب ہم ان ساری باتوں کو روکنے کے لیے قانون لارہے ہیں‘۔عمران خان نے کہا کہ میں نے صحافی کی جھوٹی خبر کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی مگر تین سال گزر جانے کے باوجود اںصاف نہیں مل سکا، یہاں ایسے صحافی بیٹھے ہیں جوپیسےلے کرگندا چھالتے ہیں، آزادکشمیرکا وزیراعظم نامزد کرنے پر تین اخباروں نے لکھا جادو ٹونے سے نامزد کیا گیا، میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پیکا قانون سےآزادی صحافت متاثرنہیں ہورہا‘۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں آزاد صحافت کے ںام مافیا بیٹھا ہے جس کا ایجنڈا کچھ اور ہے، ایسے صحافی بھی موجود ہیں جو پیسہ لے کر گند اچھال رہے ہیں، پیکا ترمیمی آرڈینس بہت ضروری ہے، اچھے صحافی معاشرے کا اثاثہ ہیں، سچ لکھنے والے صحافی جعلی خبروں کے خلاف ہیں۔

’شوکت خانم انتظامیہ جھوٹی خبر پر جنگ گروپ کے خلاف لندن میں مقدمہ کرنے جارہی ہے‘
انہوں نے کہ شوکت خانم ہسپتال کی انتظامیہ جنگ گروپ کے خلاف لندن میں جھوٹی خبر پر مقدمہ کرنے جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں