نیا پاکستان قومی صحت کارڈ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے، عمران خان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیا پاکستان قومی صحت کارڈ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے، یونیورسل ہیلتھ کوریج کا نظام ترقی یافتہ ممالک میں بھی موجود نہیں، ہیلتھ کارڈ کا سب سے زیادہ فائدہ متوسط طبقات کو پہنچ رہا ہے، حکومتی اقدامات سے ویکسینیشن کی شرح76 فیصد تک پہنچ چکی، کورونا کیخلاف اقدامات کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔دنیا نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ہیلتھ سیکٹر سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈاکٹرفیصل سلطان، ڈاکٹریاسمین راشد اور تیمورسلیم جھگڑا شریک ہوئے۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کووفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں صحت کی سہولیات، صحت کارڈ اور صحت سے متعلق جاری منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ صحت کارڈ پروگرام کے تحت پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عوام مفت علاج معالجے کی سہولیات سے مستفید ہو رہی ہے، پسماندہ اضلاع میں بچوں میں اسٹنٹڈ گروتھ کے تدارک کیلئے بھی پروگرام کا اجراء کیا جارہا ہے۔اسی طرح وزیراعظم کو مزید بتایا گیا کہ حکومتی اقدامات سے ویکسینیشن کی شرح66 فیصد سے 76 فیصد تک پہنچ چکی،پنجاب میں شرح91 فیصد ہوچکی ہے، کورونا ویکسی نیشن اہداف سے بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ہو رہی ہے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، جس میں حالیہ دورہ روس اور پاک روس تعلقات پرہونے والی پیشرفت پر بھی گفتگو کی گئی، اجلاس میں ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال اور عالمی سطح پر اشیاء کی بڑھتی قیمتوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیراعظم عمران خان کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں 100ڈالر فی بیرل سے زائد ہوگئی ہیں، گیس کی قیمت میں بھی 3 سے 5 گنا اضافہ ہوا ہے۔

وزیراعظم عمرا ن خان نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک عالمی سطح پر بڑھتی مہنگائی سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں، عالمی سطح پر بڑھتی قیمتوں کے اثرات کو روکنا اولین ترجیح ہے۔دوسری جانب ترجمان وزیر خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ گیس کی صورت حال میں بہتری آئی ہے اور اب میرے گھر پر سوئی گیس معمول کے مطابق آرہی ہے۔عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 166 فیصد اضافہ ہوا ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 15، 20 ڈالر نہ بڑھی تو پیٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ماضی کے مقابلے میں پیٹرول پر کم ٹیکس لے رہے ہیں، تمام ٹیکسز لگ جاتے تو پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 200 روپے سے زائد ہوتی۔ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں کنٹرول میں ہیں، دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح کم سے کم بوجھ عوام پر منتقل ہو۔ ترجمان وزیر خزانہ نے کہا کہ گیس کی سپلائی کافی بہتر ہو چکی ہے، میرے گھر پر سوئی گیس معمول کے مطابق آرہی ہے۔

متعلقہ خبریں