صدر پیوٹن نے دھمکی پر عمل کردیا، یوکرین کے بعد روسی لڑاکا طیارے ایک اوریورپی ملک میں گھس گئے

سٹاک ہوم،نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک )یوکرین کے خلاف جنگی کارروائیوں میں مصروف روس کے جنگی طیارے سویڈن کی فضائی حدود میں بھی پہنچ گئے تاہم سویڈش ایئرفورس کے طیارے حرکت میں آنے کے بعد یہ چاروں طیارے واپس آگئے،یہ دعوی سویڈیش ایئرفورس نے کیا۔ ڈیلی میل، بلومبرگ ، رائٹرز اور اے ایف پی کے مطابق چار روسی جنگی طیاروں(دو ایس یو27)اور (دو ایس یو24) نے سوئیڈن کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور بحیرہ بالٹک میں جزیرہ گوٹ لینڈ پر پروازیں کیں۔ویب سائٹ پر جاری اپنے ایک بیان میں سویڈن کی فضائیہ کے کمانڈر کارل جوہان ایڈسٹروم نے کہا کہ سویڈن نے بھی جدید قسم کے لڑاکا طیاروں سے روس کو جواب دیا جس پر طیارے واپس چلے گئے، ہم نے تصاویر بنا لی ہیں، اس سے ہماری تیاریوں کا ثبوت ملتاہے، ہم اپنی علاقائی سالمیت اور سرحدوں کا دفاع خود کرسکتے ہیں، ساری صورتحال ہمارے کنٹرول میں ہے۔

انہوں نے روسی طرز عمل کو غیر ذمے دارانہ فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورت حال میں اس واقعے کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے۔وزیردفاع پیٹر ایچ نے خبررساں ایجنسی ٹی ٹی کو بتایا کہ روس کی طرف سے سویڈش فضائی حدود کی خلاف ورزی قبول نہیں، یہ سویڈن کو سفارتی ردعمل دینے پر مجبور کرے گا ، ہمارے ملک کی سالمیت کی ہمیشہ عزت کی جانی چاہیے۔ یادرہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے وقت پر پیش آیا جب روسی صدر ولادی میرپیوٹن سویڈن کے خلاف بھی کارروائی کی دھمکی دے چکے ہیں جبکہ سویڈن نے اتوار کو کہا تھا کہ وہ یوکرین کو پانچ ہزار اینٹی ٹینک ہتھیاروں سمیت عسکری امداد دے گا۔ اس سے پہلے 1939میں سویڈن نے امداد دی تھی۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے یوکرین پرروس کے حملے کے خلاف قرارداد منظورکرلی۔ یوکرین پرروس کے حملے کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس 39 بعد پہلی بارطلب کیا گیا تھا۔جنرل اسمبلی اجلاس میں اقوام متحدہ کے 193 ارکان میں سے 141 نے روسی حملے کیخلاف ووٹ دے کرقرارد داد منظورکی۔پاکستان، بھارت اورایران سمیت 35 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔روس کیخلاف قرارداد کی مخالفت کرنے والے 5 ممالک میں روس،شام،شمالی کوریا اور بیلاروس شامل ہیں۔ قرارداد میں روس سے فوری طورپرجنگ بندی اوریوکرین سے فوج واپس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔جنرل اسمبلی کی قراردادوں پرعمل درآمد لازمی نہیں ہوتا لیکن ان کی سیاسی اہمیت ہوتی ہے۔روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا۔حملے کے بعد امریکا، برطانیہ اور یورپ نے روس پر مالی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

متعلقہ خبریں