راناثناء اللہ پنجاب آ تو سکتے ہیں لیکن واپس آنے کی گارنٹی ہم نہیں دے سکتے،فواد چوہدری

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سابق وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری سندھ اسمبلی توڑنے کے لیے راضی ہوں گے تو بات ہو سکتی ہے۔پی ڈی ایم سندھ اسمبلی توڑنے اور الیکشن کمشنر تبدیل کرنے پر تیار ہو گی تو بات ہو سکتی ہے۔اگر یہ سندھ اسمبلی نہیں توڑیں گے تو باقی صوبے والے بولیں گے وہ کیوں توڑیں۔ہم نے اپنے اکاؤنٹس ظاہر کیے ہوئے ہیں، ہم پر کیس کیا ہے الزام کیا ہے،ابھی تک تو یہ ہی نہیں سمجھ آ رہا۔فواد چوہدری نے وزیرداخلہ سے متعلق کہا کہ راناثناء اللہ پنجاب آ تو سکتے ہیں لیکن واپس آنے کی گارنٹی ہم نہیں دے سکتے۔راناثناء اللہ پر مقدمے درج ہیں ان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ہم جنرل الیکشن کی طرف جا رہے ہیں، ضمنی الیکشن سے قبل وفاقی حکومت گھر چلی جائے گی۔

میڈیا سے میں فوادچوہدری نے موجودہ وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف سی ڈی اے کے وزیراعظم ہیں، وفاقی حکومت کی بچوں والی ذہنیت ہے، پہلی بار وفاق میں ایسی حکومت ہے جس کی کسی صوبے میں حکومت نہیں، مک میں اس وقت وفاقی حکومت موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ووٹرز کو دھوکا دے گا اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی، ان کوڈر ہے پی ٹی آ ئی دوتہائی اکثریت لے لی گی اس لیے الیکشن نہیں کرا رہے، حکمران رویے کی وجہ سے یہ ملک کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ سیاسی بحران عدالتوں میں حل نہیں ہوتے، ملک میں بحران الیکشن کمیشن کے انتخابات نہ کرانے کی وجہ سے ہے، پاکستان کا روپیہ یوکرین کے بعد سب سے زیادہ گرا ہے، معیشت کو اس حال پر پہنچانے کے لیے پی ڈی ایم کے ساتھ الیکشن کمیشن کا کردار ہے۔فوادچوہدری نے کہا کہ روسی وزیر خارجہ نے بلاول بھٹو زرداری سے ملنے سے انکار کیا، بلاول بھٹو انٹرن شپ کر رہے ہیں جن کو لوگ جانتے ہی نہیں۔فوادچوہدری نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر ہائیکورٹ کے جج کے برابر تنخواہ لیتے ہیں، پرسوں حکمران اتحاد کی الیکشن کمیشن کے ساتھ ملاقات ہوئی، ملاقات میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف والے پریشان ہیں کہ حکومت سے بات کریں تو کیا کریں۔

متعلقہ خبریں