جب تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تو مہنگائی کی شرح 16.5 فیصد تھی جو آج 38 فیصد ہو گئی،عمران خان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) عمران خان کا کہنا ہے کہ جب تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تو مہنگائی کی شرح 16.5 فیصد تھی جو آج 38 فیصد ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے مسلم لیگ ن اور اس کے اتحادیوں کی وفاقی حکومت کو اس کی معاشی کارکردگی کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔عمران خان کا کہنا ہے کہ 8 مارچ کو جب ان کی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تو اس وقت ملک میں مہنگائی کی شرح 16.5 فیصد تھی جو آج 38 فیصد کی سطح تک آ چکی۔ عمران خان نے موجود حکومت کو بدمعاشوں اور نااہلوں کا ٹولا قرار دیتے ہوئے سوال کیا کہ اس گند کا ذمہ دار کون ہے؟۔
یہاں واضح رہے کہ گزشتہ روز ادارہ شماریات نے ملک میں مہنگائی کی شرح کے اعداد و شمار جاری کیے تھے۔وفاقی ادارہ شماریات کی مہنگائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک میں حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 3.68 فیصد اضافہ ہوا، 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ جن اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 11 روپے، دال مسور 12 روپے، دال ماش9 روپے 34 پیسے فی کلو، دال چنا 5 روپے 30 پیسے، دال مونگ کی 3 روپے فی کلو قیمت بڑھ گئی ہے۔اڑھائی کلو کا گھی کے ٹین کی قیمت 25 روپے مزید بڑھ کر 1426 روپے ہوگئی ہے۔ اسی طرح لہسن کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 42 پیسے، آلو کی فی کلو قیمت میں 28 پیسے، دودھ کی فی کلو قیمت میں 56 پیسے، چینی کی فی کلو قیمت میں29 پیسے اور مٹن کی قیمت میں3.45 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بجلی کے فی یونٹ میں1.88 روپے مہنگی ہوگئی ہے۔ جبکہ پیاز، آٹے کے تھیلے، انڈوں اور فی درجن کیلا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، پیاز کی فی کلو قیمت میں19 روپے اور انڈوں کی فی درجن قیمت میں30 پیسے ریکارڈ کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں