فرح خان کے حوالے سے الزامات پر عثمان بزدار کا موقف آگیا

لاہور (نیوز ڈیسک) حزب اختلاف کی جانب سے فرح خان کے حوالے سے الزامات پر عثمان بزدار کا موقف آگیا ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں عبوری وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ خاتون اول اور فرح خان کے بارے میں بے بنیاد الزامات کو قطعی طور پر مسترد کرتا ہوں ، پنجاب میں تقررو تبادلے میرٹ اور قواعد و ضوابط کے مطابق ہوتے ہیں ، علیم خان ، چوہدری سرور اور دیگر اپوزیشن ارکان کے من گھڑت الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں اور بلا ثبوت الزام تراشی کی مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اپنے ساڑھے تین سال میں پنجاب میں ایمانداری سے ڈلیور کیا ، ن لیگ اور اس کے حواری ساڑھے تین سال میں مجھ پر یا میری کابینہ پر کرپشن کا ایک بھی سکینڈل سامنے نہیں لا سکے ، نہ کوئی ٹھیکہ، نہ کوئی کیلبری خط، نہ کوئی جعلی ٹرسٹ ڈیڈ، نہ کوئی مقصود چپڑاسی نہ میرے کوئی مے فئیر کے فلیٹ سامنے آئے۔عثمان بزدار نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کوئی ثبوت ہے تو ضرور سامنے لائیں ، بغیر کسی ثبوت آپ گھریلو خواتین خاتون اول ہوں یا فرح خان ان پر الزامات لگاتے ہیں ، جس کا مقصد صرف ایک ہے کہ کسی طرح سے عمران خان پر تنقید کر سکیں ، آپ ناکام ہوں گےکیوں کہ عمران خان کی ایمانداری پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ آفس کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بھی کہا گیا تھا کہ عبدالعلیم خان نے بزدار حکومت پر بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگائے ، جن میں کوئی صداقت نہیں ‘ پنجاب میں تقرر و تبادلے صرف میرٹ پر ہوتے ہیں ، فرح خان کا تقرر و تبادلوں اور ٹھیکوں میں کسی قسم کا کوئی کردار نہیں لہٰذا عبدالعلیم خان کو ایسے بے سروپا الزامات لگانے پر شرم آنی چاہیے۔

ترجمان وزیراعلیٰ آفس نے کہا ہے کہ پنجاب میں ٹرانسفر پوسٹنگ پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور میرٹ کو مدنظر رکھ کر کی جاتی ہے ، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے آج تک تقرر و تبادلوں میں کوئی مداخلت نہیں کی ، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا دامن صاف ہے اور ان پر بے بنیاد الزامات لگانے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں جب کہ خرید و فروخت جنہوں نے کی اور جو کر رہے ہیں وہ قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں ، پیسے کی سیاست کرنے والے کردار عوام کے سامنے آچکے ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنماء علیم خان نے کہا ہے کہ عمران خان قوم کو بتائیں!کیا میں نے بزدار کی کرپشن سے آگاہ نہیں کیا تھا، تین تین کروڑ میں ڈی سی لگتے تھے، تقرریوں تبادلوں کے ریٹ فکس تھے، فرح خان کا کیا کردار تھا؟خان صاحب! مجھ پر کرپشن ثابت کردیں توقوم کے سامنے خود کو گولی مار لوں گا، ورنہ آپ ہمت کریں۔ انہوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب میں آپ سے پوچھتا ہوں اگر آپ نے بزدار کو وزیراعلیٰ بنانا تھا تو مجھے بلا کر کہتے کہ آپ کو وزیراعلیٰ نہیں بنانا چاہتا، پی ٹی آئی کارکنان مجھے جواب دیں، کہ 26جولائی سے قبل میں نے کبھی نیب کا دفتر بھی نہیں دیکھا تھا، نہ ہی نوٹس آیا تھا ، چوتھی بار نیب کے دفتر بیٹھا تھا تو وہاں ٹی وی پر دیکھا کہ عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کردیا گیا۔

علیم خان نے کہا کہ عوام حقائق سنیں، یہ سچائی کے لبادے اوڑھے ہوئے ہیں، پھر 6ماہ بعد مجھے نیب کا کوئی نوٹس نہیں آیا، 6ماہ بعد عثمان بزدار کے بارے آیا ان کو تبدیل کیا جارہا ہے، تو مجھے لیٹر آیا میں نیب دفتر گیا تو مجھے وہیں بٹھا لیا، پھر 100دن جیل میں رہا، میں خان صاحب سے کہتا ہوں چھ ماہ میں جو کرپشن کی تھی اس کو قوم کے سامنے لائیں، کیوں میرے خلاف ریفرنس نہیں بنا؟ عمران خان صاحب!قوم کو بتائیں علیم خان نے یہ کرپشن کی ہے، رشوت لی ہے، میرے سامنے بیٹھیں، وعدہ کرتا ہوں کہ اگر میں جھوٹا ثابت ہوا تو خود کو گولی مار لوں گا، ورنہ عمران خان ہمت کرے۔

متعلقہ خبریں