سپریم کورٹ کے دو ججز نے چیف الیکشن کمشنر کو بلا کر انتخابات کروانے پر مجبور کیا: مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد(نیوزڈیسک)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہے کہ ماضی میں یہی ہوتا رہا ہے کہ حکومتیں آتی ہیں اور اپنی مصلحتوں میں وقت گزار کر چلی جاتی ہیں۔ ہم چاہتے کہ فاٹا کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے۔ عام انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔
جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے 2 صوبے اس وت بدامنی کی زد میں ہیں۔ ہم ایسی حکومت چاہتے ہیں کہ جس میں عام آدمی کو پرامن زندگی گزارنے، مفت تعلیم اور صحت کے مواقع حاصل ہوں کیوں کہ حکومتیں آتی ہیں اور اپنی مصلحتوں میں وقت گزار کر چلی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جانا چاہیے، جے یو آئی بڑی سیاسی اور مذہبی جماعت کے طور پر الیکشن میں حصہ لے گی اور موجودہ مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے دو صوبوں میں امن و امان کی صورتحال دگرگوں ہے۔ یہ دونوں صوبے اس وقت بدامنی کی زد میں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’ہم مسلسل یہ کہتے چلے آ رہے ہیں کہ جہاں ہمیں الیکشن دیا جائے وہاں انتخابی ماحول بھی ضروری ہے۔ تا کہ عوام پرامن طریقے سے اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کر سکیں اور تمام امیدوارعوام کے پاس جانے کے لیے پرامن ماحول حاصل کر سکیں۔‘
مولانا فضل الرحمان کے مطابق ’چیف الیکشن کمشنر نے خود تسلیم کہا ہے کہ دونوں صوبوں میں حالات اچھے نہیں ہیں اور میں دعاگو ہوں۔‘
ان کے مطابق سپریم کورٹ کے دو ججز نے چیف الیکشن کمشنر کو بلا کر ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا کہا۔ ان کے مطابق ہم کیسے مان جائیں کے الیکشن کمیشن ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے جب فیصلے ججز کر رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کے مطابق عشا کے بعد عدالت لگ گئی اور انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ وہ ہر صورت انتخابات کروائیں۔ ان کے مطابق اگر اس انتخابی مہم میں ان کا کوئی کارکن بھی زخمی ہوا تو اس کا ذمہ دار چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس آف پاکستان ہوں گے۔
ان کے مطابق سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے خلاف کیس سنا ہی نہیں ہے اور فیصلہ سنا دیا ہے اور اب ایسے میں ہمارا عدالت جانا بے سود ہے۔
تحریک انصاف کے امیدوارن سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اصولی طور پر کسی سے بھی کاغذات نامزدگی چھیننا درست نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں