پاکستان کا مستقبل روشن:نوکریاں بیچنے کا کاروبار ہم نہیں ہونے دیں گے، نگراں وزیراعظم

اسلام آباد: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے، نوکریاں بیچنے کا کاروبار ہم نہیں ہونے دیں گے، آئندہ 10 سالوں میں چین اور خطے کے ملکوں میں 36 ٹریلین ڈالر کی تجارت متوقع ہے۔

کوئٹہ میں بلوچستان کی یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ کے ساتھ بات کرکے خوشی ہورہی ہے، پاکستان کا مستقبل روشن ہے، نوکریاں بیچنے کا کاروبار ہم نہیں ہونے دیں گے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ معاشی لحاظ سے ملک میں ترقی کے بے شمار مواقع ہیں، ملکی آبادی کا 65 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوان ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں جو ملکی ترقی کی راہ متعین کریں گے۔

انوار الحق کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ 10 سالوں میں چین اور خطے کے ملکوں میں 36 ٹریلین ڈالر کی تجارت متوقع ہے، دنیا کی ایک بڑی آبادی اس خطے میں رہائش پذیر ہے، ایک فعال جمہوریت ملک میں سیاسی استحکام لاتی ہے، ٹیکس اکٹھا کرنا اور اس کا مؤثر انداز میں استعمال بے حد ضروری ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اسکولوں میں داخلے کی شرح کو بڑھانا ہے، معیاری تعلیم ہماری ترجیح ہے، انسانی معاشرے کی تشکیل علم کے زیور سے آراستہ کرنے میں ہے۔

دریں اثنا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ الیکشن کرانا آئینی ضرورت ہے مگر اس کے نتیجے کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ الیکشن صاف شفاف ہوں گے، الیکشن کمیشن الیکشن کرائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت پر داغ لگنے کی بات مناسب نہیں، سیاسی جماعتوں کا بیانیہ سچ ہو سکتا ہے اور نہیں بھی، فیصلہ عوام کو کرنے دیں، جنہیں لیول پلیئنگ فیلڈ ملی وہ کون سا داغ لے کر گئے۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ جماعتوں کو اپنے ووٹرز کو کچھ نہ کچھ تو کہنا ہے، لسبیلہ میں جام کے مقابلے میں اگر غیر معروف آدمی الیکشن جیت جائے تو یہ بڑی بات ہو گی۔

نگران وزیرِ اعظم نے کہا کہ بلوچستان میں الیکشن کے حوالے سے ہر حلقے سے متعلق پیش گوئی کی جاسکتی ہے، ہر حلقے میں لوگ ہیں ان کے اثرات ہیں اور لگتا ہے وہی لوگ سامنے آئیں گے، داغ یہ ہوتا کہ اگر الیکشن نہ کرائے جاتے، الیکشن کے داغدار اور غیرداغدار ہونے کےحوالے سے باتوں کو اہمیت نہیں دیتا، الیکشن کے حوالے سے سیکیورٹی ان شاء اللّٰہ اچھی ہوجائے گی۔

انہوں نے کہاکہ لوگوں کے استحصال کی بالکل اجازت نہیں دیں گے، سب کو پتہ ہے کہ نوکریاں بکتی ہیں، نوکریوں کیلئے 10-20 لاکھ روپے لیے جاتے ہیں، جو دو نمبری کا بازار گرم کیا ہوا وہ نہیں ہونے دیں گے، نوکریوں کی فروخت کے معاملے پر مزاحمت کریں گے۔

متعلقہ خبریں