وزیراعظم آج شام قوم سے اہم خطاب کرینگے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان آج قوم سے اہم خطاب کریں گے۔وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آج شام کو قوم سے خطاب کریں گے،وزیر داخلہ نے کہا کہ انتظار کریں سب کچھ سامنے آ جائے گا، وزیراعظم عمران خان ڈٹ کر کھڑے ہیں۔وزیراعظم عمران خان آخری گیند تک کھیلیں گے،3 تاریخ کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہے،آج کابینہ کی میٹنگ ہے۔وزیراعظم عمران خان قوم سے خطاب میں موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کریں گے۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے آج دن 2 بج کر 30 منٹ پر کابینہ کا خصوصی اجلاس بلایا ہے ، کابینہ کے اس اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے سربراہان بھی خصوصی دعوت پر شریک ہوں گے ، اجلاس میں وفاقی کابینہ کے اراکین اور شرکاء کو وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے دھمکی آمیز مراسلے کے حوالے سے اعتماد میں لیا جائے گا ۔

قبل ازیں اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے دھمکی آمیز خط اتحادی جماعتوں اور سینئر صحافیوں کو دکھانے کا اعلان کیا تھا ، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں خط کو ڈرامہ قرار دے رہی ہیں ، آج سینئر صحافیوں کو خط دکھاؤں گا ، خط میں واضح ہے کہ یہ بیرونی سازش ہے، خط اتحادی جماعت کے ایک ایک رکن کو بھی دکھاؤں گا ، اتحادیوں کو خط دکھاؤں گا کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ انجانے میں بیرونی سازش کا حصہ بن جائیں ، خط دکھانے کا مقصد ہی یہ ہوگا کہ یہ اس بیرونی سازش سے بچ جائیں ، لوگوں نے جو فیصلہ کرنا ہے کرلیں وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی بحران تو ملکوں میں آتے رہتے ہیں ، عدم اعتماد کی تحریک آئینی طریقہ ہے لیکن یہ عدم اعتماد کی تحریک پاکستان کے خلاف ساز ش ہے ، عدم اعتماد کی یہ سازش باہر سے کی گئی ، ہم نے قربانیاں دیں لیکن بجائے ہمدردی کے ہم پر تنقید کی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی جال بچھا نے کے منصوبوں میں کرپشن ہوتی رہی ، کرپشن ملک کونقصان پہنچاتی ہے اور اس کی جڑیں کمزور کرتی ہے ، ٹیکنالوجی نے لوگوں کی زندگی آسان بنا دی ہے ، ای پاسپورٹ سے لوگوں کو آسانی ہوگی ، ملک میں ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے ، اوورسیز پاکستانیوں کا ملکی معیشت میں اہم کردار ہے لیکن اوورسیز پاکستانی ائیرپورٹس پر مشکلات کا سامنا کرتے ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نے ملکی پیداوار کو بڑھانے کی کوشش کی ، سیاحت کو تو ابھی شعبے کا درجہ دیا گیا ہمیں یہ کام پہلے کرنا چاہیے تھا ، سیاحت پر ماضی میں کبھی توجہ نہیں دی گئی ، سیاحت کے فروغ کےلیے ہمیں مزید اقدامات کرنے ہوں گے ، سیاحوں کی آسانی کے لیے بھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں