سی پیک کے کسی حصے کا حکومت کو افتتاح نہیں کرنے دیں گے،مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پی ڈی ایم کے صدر اور سربراہ جے یوآئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سی پیک کے کسی حصے کا حکومت کو افتتاح نہیں کرنے دیں گے، عالمی دباؤ پر اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے جوڑا جارہا ہے، ہم اپنی معیشت کو آزاد رکھنا چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان سے صدر ن لیگ شہبازشریف نے ملاقات کی، سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ منی بجٹ سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان اٹھے گا، تعجب کی بات ہے حکومت کو اپنے ملک اور عوام کا کوئی احساس نہیں جبکہ بیرونی اداروں کے دباؤ پر قانونی سازی کی جارہی ہے، ایسی صورتحال میں مہنگائی مارچ ناگزیر ہوچکا ہے، حکومت کیخلاف لانگ مارچ میں پوری قوم شریک ہوگی، عوام براہ راست اپنے حق کی جنگ لڑے گی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ لانگ مارچ میں تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ہوں گی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت میں موٹرویز کا جال بچھایا گیا، ن لیگ کی حکومت میں بجلی کی پیدوار کی میں بہت زیادہ اضافہ کیا گیا، 25 جنوری کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوگا، اجلاس میں لانگ مارچ اور دیگر امورپر مشاورت کی جائے گی، حکومت کی اتحادی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اب ملکی مفاد اور غریب آدمی کا سوچیں۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شہبازشریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخواہ میں الیکشن جیتنے کی مبارکباد دینے حاضر ہوا تھا، پی ٹی آئی کو پہلے مرحلے میں کے پی میں شکست فاش ہوئی، پی ڈی ایم کے حوالے سے مشورہ کیا کہ 25 جنوری کے قریب سربراہی اجلاس بلایا جائے گا، اجلاس میں 23 مارچ مہنگائی مارچ سے متعلق تنظیمی امور اور ملکی صورتحال پر گفتگو ہوگی، مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کے امیر ہیں، طے کیا کہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات اور منی بجٹ کے حوالے سے بات کی گئی، منی بجٹ سے مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے، ایوان میں متحدہ اپوزیشن بھرپور مقابلہ کرے گی، پاکستان اس وقت 74 سالہ دور کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے، معاشی، خارجی مسائل، گورننس کے ایشوز، پی ٹی آئی سے زیادہ 74 سالوں میں کرپٹ نالائق حکومت نہیں دیکھی، جس نے پاکستان کے معاشی حالات کو تباہ حال کردیا ہے۔آئینی قانونی سیاسی ہتھیار استعمال کریں گے۔

متعلقہ خبریں