سعودی عرب میں منی لانڈرنگ کے مجرم گروہ کو چارارب ریال جرمانہ

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے جنرل پراسیکیوشن نے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتارایک جرائم پیشہ گروہ کو 4 ارب ریال اور 25 سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔سعودی عرب کے سرکاری اخبارکے مطابق یہ گروہ ایک سعودی شہری اور دیگر عرب قومیتوں کے حامل پانچ افراد پر مشتمل ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ان گرفتار افراد کا مقدمہ سماعت کے لیے خصوصی عدالت میں بھیجا گیا ۔

سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن نے ان پر منی لانڈرنگ کا الزام عاید کیا تھا اور انھوں نے 4.29 ارب ریال سے زیادہ کی رقم کی منی لانڈرنگ کی تھی۔غیر ملکی تارکین وطن سعودی شہری کی مدد سے غیر قانونی طور پررقوم کی بیرون ملک منتقلی میں کامیاب رہے تھے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ سعودی شہری نے متعدد اداروں کے تجارتی ریکارڈ حاصل کیے تھے،ان کے بینک کھاتے کھولے اور اداروں کیاکانٹس غیرملکی مکینوں کے حوالے کیے تھے جنھوں نے ان کے ذریعے میں بھاری مالیت کی غیرقانونی کارروائیاں کیں، رقوم جمع کیں اورانھیں بیرون ملک منتقل کیا تھا۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ حکام نے ان افراد کو ضوابط اور جرائم کی غیرقانونی خلاف ورزیوں میں ملوث پایا ہے۔انھوں نے غیرقانونی ذرائع سے فنڈز اکٹھے کیے تھے اورانھیں بینک کھاتوں کے ذریعے قانونی اور مصفا بنانے کی کوشش کی تھی۔اس گینگ کے ارکان کے جرائم کے ثبوت پرمشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک منتقل کی گئی رقم کے مساوی مالیت کی رقم ان مجرموں کے کھاتوں یا اثاثوں سے ضبط کی جائے۔یہ بینک کھاتوں اور تجارتی رئیل اسٹیٹ میں ضبط کردہ فنڈز کے علاوہ رقم ہے۔عدالت نے اس مقدمے میں ماخوذ افراد پر بیس کروڑ ریال جرمانہ عاید کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔سعودی شہری کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔قید بھگتنے کے بعد اتنی ہی مدت تک اس کے ملک چھوڑنے پابندی ہوگی۔الاخباریہ کے مطابق غیرملکی مکینوں کو 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔قید کی مدت بھگتنے کے بعد انھیں سعودی عرب سے بے دخل کردیا جائے گا اور اس کے بعد ان کے مملکت میں دوبارہ داخلے پرپابندی ہوگی۔

متعلقہ خبریں