جاپانی ریسٹورینٹ کا سویا کی بوتل چاٹنے والے بچے پر13 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ

ٹوکیو: جاپان کی ایک معروف فوڈ چین ’سوشی‘ نے ریسٹورینٹ میں دوستوں کے ہمراہ آنے والے بچے پر 4 لاکھ 80 ہزار ڈالر ہرجانے کا دعویٰ صرف اس لیے کردیا کیوں کہ اس نے سویا کی بوتل کو چاٹا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق معروف ریسٹورینٹ نے اوساکا ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہرجانے کے دعوے میں مؤقف اختیار کیا کہ بچے کی اس حرکت کے بعد ان کے ریسٹورینٹس میں گاہکوں کی تعداد تیزی سے گرنے لگی ہے۔
انتظامیہ نے بچے کے خلاف مقدمے میں کہا کہ بچے نے ویڈیو وائرل کی جسے دیکھ کر گاہک یہ تصور کرنے لگے ہیں کہ ریسٹورینٹ میں حفظان صحت کے معیار کو برقرار نہیں رکھا جاتا اور بچے کی اس حرکت سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہوسکتا ہے۔

بچے نے عدالت میں سویا کی بوتل چاٹنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اپنی اس حرکت پر ندامت اور پچھتاوا ہے۔ یہ غیر ارادی طور پر ہوا۔ معافی چاہتا ہوں اور عدالت سے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔

بچے نے یہ بھی کہا کہ ان کی ویڈیو کزن نے بنائی اور اسے ایک اور دوست کو بھیج دیا جس نے فوٹیج کو سوشل میڈیا پر وائرل کیا۔ میرا ویڈیو وائرل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ رواں برس کے آغاز میں پیش آیا تھا اور 22 مارچ کو ریسٹورینٹ انتظامیہ نے مقدمہ درج کرایا تھا کہ اس واقعے کے باعث تین ماہ میں ان کے گاہکوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں