پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر گھی اور آٹا مہنگا کرنےکا عندیہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر گھی اور آٹا مہنگا کرنے کا عندیہ دے دیا گیا، گھی کی فی کلو قیمت80 روپے بڑھ سکتی ہے، ملزمالکان کا کہنا ہے کہ اگر ڈیوٹیز میں کمی نہ کی گئی تو قلت اور قیمت دونوں بڑھ جائیں گی۔ مطابق گھی ملزمالکان اور فلورملز ایسوسی ایشن نے گھی اور آٹے کی قیمت بڑھانے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ ملزمالکان نے اپنے مطالبات سے متعلق حکومت کو بھی آگاہ کردیا ہے۔ ذرائع گھی ملزمالکان اور فلورملزایسوسی ایشن کا کہنا ہےکہ پٹرول اور بجلی کی قیمتیں بڑھنے سے گرائنڈنگ اور ٹرانسپورٹ چارجز میں چارجز میں اضافہ ہوگیا ہے۔

اسی طرح عالمی مارکیٹ میں پام آئل کی قیمت بھی کئی گنا بڑھ گئی ہے، لہذا ڈیوٹیز میں کمی کی جائے ورنہ قلت اور قیمت دونوں بڑھ جائیں گی، گھی کی فی کلو قیمت میں 80 روپے اضافہ کیا جاسکتا ہے۔دوسری جانب پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے مہنگائی میں جکڑی اورمعاشی مسائل سے دوچار عوام پر پٹرول بم گرانے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول کی قیمت یکمشت 12.03 روپے اور ڈیزل کی قیمت 9.53 روپے یکمشت بڑھانا سراسر زیادتی ہے ، پیٹرولیم کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی کا نیا طوفان آنے کو تیار ہے، صنعت و تجارت کی پیداواری لاگت اضافہ ہو جائےگا، عام ورکرز اور کم آمدنی والے افراد شدید متاثر ہوں گے۔سینئر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین پیاف جاوید اقبال صدیقی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے سے عام افراد اور ورکرز کی تنخواہ بھی بڑھنی چاہیے۔ چیزیں تسلسل کے ساتھ مہنگی ہونے اور لوگوں کی قوت خرید کم ہونے سے انفلیشن شرح ریٹ میں مسلسل اضافہ ہوگا۔ جون 2021 سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تسلسل کے ساتھ اضافہ کیا جا رہا ہے ۔قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں جس کے منفی اثرات پر غور کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں بھاری اضافہ فوری واپس لے۔قیمتوں میں مسلسل اضافے سے ترقی کی شرح نیچے گرے گی، پیداواری لاگت میں بے تحاشا اضافہ ہو جائے گا ،تاجر و صنعتکار کی پیداواری لاگت میں بھی مزید اضافہ ہو گا۔

متعلقہ خبریں