یہ پانی کسی نعمت سے کم نہیں سیلابی ریلوں سے تھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

تھر،کراچی (این این آئی)تھر کے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے اور مکینوں نے کہا ہے کہ یہ پانی کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔سیلابی ریلہ سانگھڑ نوابشاہ اور میر پور خاص میں تباہی مچانے کے بعد جب عمرکوٹ کو ڈبونے والا تھا تو صوبائی وزیر سردار شاہ نے پرانی قدرتی گزرگاہوں کو

بحال کرتے ہوئے سیلابی ریلے کا رخ تھر کی جانب موڑ دیا جس سے عمر کوٹ ڈوبنے سے بچا لیا گیا تھا۔تھری باشندے صحرا میں اس پانی کے آنے سے خوش ہیں ان کا کہنا ہے کہ ان کیلئے یہ پانی کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔شہریوں نے کہا کہ اگر عمر کوٹ کی طرح سندھ بھر میں قدرتی گزر گاہوں کو بحال کردیا جائے تو آئندہ نہ صرف سیلابی صورتحال پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ آبادی و فصلوں کو بھی نقصانات سے بچایا جاسکتا ہے۔دوسری جانبپاک فضائیہ کی جانب سے خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سیلاب متاثرین کی بحالی کا عمل بھرپور طریقے سے جاری ہے۔ پاک فضائیہ نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیئے دو ماہ کا راشن تقسیم کیا تاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام مکمل ہونے تک متاثرینِ سیلاب کو خود کفیل کیا جاسکے۔ پاک فضائیہ کے فیلڈ میڈیکل کیمپوں میں سیلاب متاثرین کو مفت ادویات اور طبی امداد بھی فراہم کی جارہی ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاک فضائیہ کی ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں نے ضرورت مند خاندانوں میں 16650 پکے ہوئے کھانے کے پیکٹ، 750 پانی کی بوتلیں اور 777 خشک راشن کے پیکٹ تقسیم کیئے۔ مزید برآں پاک فضائیہ کی میڈیکل ٹیموں نے 920 مریضوں کا طبی معائنہ بھی کیا۔

متعلقہ خبریں