رام نام جپنے کی تلقین پر بھارتی گلوکارہ کو شدید تنقید کا سامنا

ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام پر تعمیر کیے گئے رام جنم بھومی مندر کا افتتاح 22 جنوری کو ہونا ہے۔ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس ایونٹ کو ووٹ بینک مضبوط بنانے کے لیے بروئے کار لانے کی حکمتِ عملی اپنائی ہے۔ اس حوالے سے مودی سرکار کو مختلف غیر جانب دار حلقوں کی طرف سے غیر معمولی تنقید کا بھی سامنا ہے۔

سیاست دانوں کی دیکھا دیکھی شوبز کے لوگوں نے بھی رام مندر کی صورت میں پیدا ہونے والے پبلسٹی کے تالاب میں ڈبکیاں لگانا شروع کردیا ہے۔

تین دن قبل خبر آئی کہ بالی وڈ سپر اسٹار امیتابھ بچن نے ایودھیا کے سب سے مہنگے علاقے میں 15 کروڑ روپے کا پلاٹ خریدا ہے۔ اب جنوبی ہند کی ایک مشہور گلوکارہ خبروں میں ہے۔ کے ایس چترا نے رام مندر کے حوالے سے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے ہنگامہ کھڑا کردیا ہے۔

کے ایس چترا نے اپنے مداحوں سے کہا تھا کہ وہ 22 جنوری کو شری رام چندر جی کے جے کے نعرے لگائیں اپنے گھروں میں خصوصی طور پر دیے جلائیں۔

کے ایس چترا کو جنوب کی بلبل کہا جاتا ہے۔ ان کی ایک وڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں انہیں مداحوں سے استدعا کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ وہ 22 جنوری کو رام چندر جی کے نام کا جاپ کریں۔

گلوکار سورج سروش نے کے ایس چترا پر شدید تنقید کی ہے۔ انسٹا گرام پر ایک پوسٹ میں سورج سروش نے لکھا کہ لوگوں کی سادہ لوحی کی انتہا یہ ہے کہ ”لوکا سمستھا سُکھینو بھاوانتو“ کا جاپ کرتے ہوئے یہ بھول جاتے ہیں کہ یہ رام مندر بابری مسجد کو مسمار کرکے بنایا گیا ہے۔ ایک کے بعد ایک کتنے بت گرتے رہیں گے؟ ابھی اور کتنی کے ایس چترا اپنا رنگ دکھائیں گی؟

معروف مصنف اندو مینن نے فیس بک اکاؤنٹ پر لکھا کہ چاہے جتنا بھی جاپ کرلو اور چاہے جتنے بھی نعرے لگالو، رام اور وشنو نہیں آنے والے۔ پانچ لاکھ دیے بھی جلاؤ تو ذہنوں میں اجالا نہیں ہونے والا۔

متعلقہ خبریں