ماؤنٹ ایورسٹ میں پھنسے پاکستانی کوہ پیما کی مدد کی اپیل

نیپال میں موجود دنیا کی بلند ترین چوٹی ماونٹ ایورسٹ پر پھنسے پاکستانی کوہ پیما اسد علی میمن نے پاکستانی سفارتخانے سے کھٹمنڈو جانے کے لیے ائیر لفٹ کے انتظامات کرنے کی درخواست کی ہے۔

یاد رہے کہ 19 مئی کو اسد علی میمن نے ماؤنٹ ایوسٹ کامیابی سے سر کیا تھا لیکن واپس آنے کے دوران ان کا ہاتھ زخمی ہوگیا۔

اسد علی میمن نے ڈان کو بتایا کہ چوٹی سے اترنے کے دوران کیمپ 4 اور کیمپ 3 کے درمیان پھسل کر آئس اسکریو سے جا ٹکرائے جس کی وجہ سے ان کے ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

انہوں نے ڈان کو واٹس ایپ میسج پر بتایا کہ پہاڑ کی چوٹی سے بیس کیمپ واپس آنے میں عام طور پر ایک یا دو دن لگتے ہیں لیکن ہاتھ پر چوٹ لگنے کی وجہ انہیں 3 دن کا وقت لگا ہے۔
اسد علی نے مزید بتایا کہ وہ ایک ہاتھ کی مدد سے 22 مئی کو بیس کیمپ پہنچنے میں کامیاب ہوئے جہاں انہیں ہنگامی طور پر طبی امداد فراہم کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ’ایک ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ جانے کی وجہ سے میں کھٹمنڈو تک کا سفر نہیں کرسکتا، اس کا واحد راستہ موسمی حالات کو دیکھتے ہوئے بیس کیمپ سے ہوائی سفر ہے‘۔

24 سالہ کوہ پیما اسد علی میمن کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ نجی یونیورسٹی کے طالب علم ہیں۔

جبکہ وہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنیوالے پہلے کوہ پیما ہیں جن کا تعلق سندھ سے ہے۔

متعلقہ خبریں