شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی منظوری دیدی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آئی ایم ایف کے ساتھ تعطل کو توڑنے کی آخری کوشش میں وزیر اعظم شہباز شریف نے بجلی کے نرخوں میں 4 سے 10 روپے فی یونٹ تک اضافے، گیس ٹیرف میں اضافے اور جی ایس ٹی کی شرح کو 1 فیصد تک یعنی 17 سے 18 فیصد تک بڑھانے کے آپشنز دینے کی منظوری دے دی۔ تاہم آئی ایم ایف کا دورہ کرنے والا مشن اب بھی بجلی کے نرخوں میں زیادہ

ایڈجسٹمنٹ پر اصرار کر رہا ہے جو کہ 12.50 روپے سے 14 روپے فی یونٹ اور اس سے بھی زیادہ ہو جائے گی۔ فنڈ نے یہ بھی تجویز کیا ہے کہ معیاری اضافی ٹیکس کے اقدامات اٹھائے جائیں اور اخراجات کے پہلو کو کم کیا جائے تاکہ بنیادی خسارے کو طے شدہ حدود میں محدود کیا جا سکے۔ روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق اب حکومت اپنے آپشنز کا جائزہ لے رہی ہے کہ پہلے اخراجات کو پورا کیا جائے پھر ٹیکس کے اضافی اقدامات کو مضبوط کیا جائے گا۔ اب تک پاور سیکٹر پاکستانی مذاکرات کاروں کے لیے ایک بڑی رکاوٹ اور درد سر ثابت ہوا ہے کیونکہ اس کا گردشی قرضوں کا عفریت اور بڑھتی ہوئی سبسڈی کی ضروریات آئی ایم ایف کو بالکل بھی قابل قبول نہیں۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے تصدیق کی کہ اگرچہ بیمار معیشت کو ٹھیک کرنے کے صحیح نسخوں اور بنیادی خسارے کو پورا کرنے میں اس کے بڑھتے ہوئے مالیاتی فرق پر اختلافات برقرار ہیں جو اب بھی 550 سے 600 ارب روپے کے قریب ہے۔ تاہم پاکستانی فریق نے آئی ایم ایف کے مشن کے سربراہ سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی درخواست کی ہے تاکہ نویں جائزے کی تکمیل کی جانب بڑھ سکیں۔

متعلقہ خبریں