اللہ نے ہمت دی تو عوامی ریلیف کیلئے مزید اقدامات بھی کرینگے،حمزہ شہباز

لاہور( نیوز ڈیسک)وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ مفت ادویات اور سستے آٹے کے بعد مفت بجلی کی فراہمی مسلم لیگ (ن)کی حکومت کے غریب پرور اقدامات ہیں۔اللہ تعالیٰ نے ہمت دی تومفت ادویات، سستے آٹے اور مفت بجلی کے بعد عوامی ریلیف کے لئے مزید اقدامات بھی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام کی مشکلات کا بھرپور احساس ہے۔عوام کو ریلیف دینا پہلی ترجیح ہے اور رہے گی۔ اللہ تعالیٰ کی مخلوق کی مشکلات میں کمی کے لئے مخلصانہ کاوشیں کر رہے ہیں۔ مفت بجلی کی فراہمی سے مخلوق خدا کو ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ سیاست ہوتی رہے گی، اب ریاست کا سوال ہے۔

مفت بجلی کی فراہمی کے اقدام کا مقصد عام آدمی کی مشکلات میں کمی لانا ہے۔انہوں نے کہاکہ 100یونٹ تک بجلی استعمال کرنیوالوں کا بل حکومت پنجاب ادا کریگی- صوبے کے 5 کروڑ 50 لاکھ افراد کو رواں ماہ سے مفت بجلی دی جائیگی۔اگست میں آنیوالے بل کی ادائیگی حکومت پنجاب کریگی۔ وزیر اعلی پنجاب روشن گھرانہ پروگرام کا آغاز رواں ماہ سے کیا گیا ہے۔معیشت کو سنبھالنے کے ساتھ عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے تمام تر کاوشیں کی جا رہی ہیں۔”وزیر اعلی پنجاب روشن گھرانہ پروگرام‘‘ کا اجراء عوام کو ریلیف کے لئے ہماری پرخلوص نیت کا عملی اظہار ہے۔انہوں نے کہاکہ نعرے نہیں لگاتے بلکہ وعدے نبھاتے ہیں اور عمل کر کے دکھاتے ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے تمام اقدامات کا محور عام آدمی کو سکھ دینا ہے۔وہ اراکین قومی وصوبائی اسمبلی سے گفتگو کر رہے تھے، جنہوں نے آج ماڈل ٹاؤن میں وزیر اعلی حمزہ شہباز سے ملاقاتیں کیں -اراکین اسمبلی نے پنجاب کے عوام کیلئے مفت بجلی کی فراہمی کے اعلان پر وزیر اعلی حمزہ شہباز کے تاریخ ساز اقدام کو سراہا۔

وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز سے گوجرانوالہ سے مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی اشرف انصاری نے بھی ملاقات کی، یونس انصاری اور دیگر شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں۔اشرف انصاری اور یونس انصاری نے وزیر اعلی حمزہ شہباز کو مفت بجلی مہیا کرنے کے عوام دوست اعلان پر مبارکباد دی۔وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف سے کسان اتحاد کے وفد نے بھی ملاقات کی، جس میں کاشتکاروں کے مسائل کے حل کیلئے تجاویز پر گفتگو کی گئی۔ وزیر اعلی حمزہ شہباز نے کاشتکاروں کے مسائل کے حل کیلئے قابل عمل تجاویز مرتب کرنے کے لئے گروپ تشکیل دیئے کی ہدایت کی۔ رانا مشہور احمد خان، چیف سیکرٹری، محکمہ زراعت، محکمہ آبپاشی کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ خبریں