اداروں اور شہریوں پر تنقید کرنے والوں کو 5سال تک قید کی سزا ہوگی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کیلئے قانون میں ترمیم کا فیصلہ کرلیا، وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی ہے، تجویز دی گئی ہے کہ اداروں اور شہریوں پر تنقید کرنے والوں کو 5سال تک قید کی سزا ہوگی۔ وفاقی حکومت نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کے لیے کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے سے قانون میں ترمیمی مسودے کی منظوری لے لی ہے۔قانون سازی کے مسودے میں تجویز دی گئی ہے کہ فوج، عدلیہ دیگر اداروں سمیت شخصیات کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے پر ایکشن ہوگا، جبکہ اداروں اور شہریوں پر تنقید کرنے والوں کو 5سال تک قید کی سزا ہوسکے گی۔ بتایا گیا ہے کہ صدرمملکت کی منظوری کے بعد آرڈیننس کا اطلاق ہوگا، پیکا ایکٹ2016 میں بھی ترمیم ہوگی۔

مزید برآں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وفاقی کابینہ کو دو اہم قانون منظوری کیلئے بھیجے گئے ہیں، پہلے قانون کے تحت پارلیمنٹیرینز کو الیکشن کمپین میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ دوسرے قانون کے تحت سوشل میڈیا پرلوگوں کی عزت اچھالنے کو قابل تعزیر جرم قرار دے دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ فیصلہ چھ ماہ میں کیا جائے۔ یاد رہے 15 فروری کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا اور کچھ چینلز پر گھٹیا زبان استعمال ہورہی ہے اس کیلئے قانون سازی بہت اہم ہے، قانون نہ ہونے کی وجہ سے سوشل میڈیا اورچینلز پر قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے،اگر کوئی کیس بنتا ہے تو دو دن بعد ضمانت ہوجاتی ہے،نفرت انگیز مواد چلانے کیخلاف کاروائی نہیں کی جاتی،ہمارے عدالتی نظام پر عوام کا اعتماد مجروح ہوچکا ہے، ایسے پروپیگنڈے چلائے جاتے ہیں جن کااثر سکیورٹی پر اثر پڑتا ہے،سوشل میڈیا کیلئے سخت قوانین بنائے جائیں۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر غیراخلاقی ٹرینڈ چلانے پر اظہار ناراضی کیا، وزیراعظم نے کہا کہ مخصوص ایجنڈے پر مبنی کردار کشی مہم نہیں ہونی چاہیے، وزراء نے کہا کہ وزیراعظم کیخلاف منفی مہم دیکھ کر دکھ ہوا،سوشل میڈیا سے متعلق سخت قوانین ہونے چاہئیں۔

متعلقہ خبریں