کاخوو ڈیم دھماکا، ترک صدر کا یوکرینی اور روسی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایک مرتبہ پھر کوششیں شروع کر دیں۔
ترک میڈیا کے مطابق یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے فون پر بات کرتے ہوئے رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکیہ، یوکرین کے خیرسن علاقے میں روسیوں کے زیر کنٹرول کاخووکا ا ڈیم میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے تشکیل پانے والے بین الاقوامی کمیشن کے حوالے سے اپنی ہر ممکنہ کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔
اردوان نے کہا کہ کاخووکا ڈیم میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات کے لیے ایک بین الاقوامی کمیشن قائم کیا جا سکتا ہے، اور ترکیہ اس ضمن میں اپنا تعاون فراہم کے لیے تیار ہے۔
دوسری طرف ترک صدر نے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کو بھی فون کیا۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ یوکرین میں کاخووکا ڈیم کے دھماکے کی ایک جامع تحقیقات ضروری ہے جس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ روسی اور یوکرینی ماہرین، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری بشمول ترکیہ کی شرکت سے ایک کمیشن قائم کیا جا سکتا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق ماسکو نے یوکرین پر الزام عائد کیا کہ وہ کریمیا کو ڈیم کے ذریعے بنائے گئے کاخووکا آبی ذخائر سے حاصل ہونے والے میٹھے پانی سے دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ کیف نے دعویٰ کیا کہ روس متوقع جوابی کارروائی کو سست کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
اس اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے جو پوری دنیا بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کو جاری رکھتی ہے، ترک صدر نے کہا کہ انہوں نے مشترکہ کوششوں سے جو معاہدہ قائم کیا ہے وہ عالمی غذائی بحران سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ روسی اناج اور کھاد کی برآمد میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ مشاورت کا تسلسل فائدہ مند ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ترکیہ ماسکو اور کیف کے درمیان امن قائم کرنے کے لیے ضروری کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے، انقرہ خلوص دل سے تنازعات کے خاتمے کے لیے تمام ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
گزشتہ روز یوکرین کے خیرسن علاقے میں دریائے ڈنیپر کے پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا، کیونکہ روس کے زیر کنٹرول کاخووکا ڈیم کو بمباری سے کافی نقصان پہنچا تھا۔اور شہر میں سیلاب آگیا تھا۔ روسی حکام نے شہر اور گولوپرستانسکی اور الیشی کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو خالی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ روس اور یوکرین نے ایک دوسرے کو اس حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

متعلقہ خبریں