پاکستانی روپے کی ایک ہی دن میں بڑی چھلانگ،ڈالر ایک سال کی کم ترین سطح پر آگیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)انٹربینک میں ڈالر ایک سال کی کم ترین سطح پر آ گیا۔کاروباری ہفتے کے تیسرے روز ڈالر 58 پیسے سستا ہونے کے بعد 155.74 پیسے کا ہو گیا ہے۔دوسری جانب پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز 44,857.06 کی سطح پر ہوا اور ابتدائی گھنٹوں کے دوران 100 انڈیکس میں تیزی ریکارڈ کی گئی۔کاروبار کے اختتام پر اسٹاک مارکیٹ 593 پوائنٹس اضافے کے بعد 45450 کی سطح پر بند ہوئی۔جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالرکی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی ۔

اوپن ماکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں 40 پیسے کمی آئی، جس سے ڈالر کی قیمت 156.40 روپے ہو گئی۔ ڈالر کی قیمت میں ایک ہی دن میں بڑی کمی پر معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس اگست سے اب تک انٹربینک میں ڈالر 12 روپے 69پیسے سستا ہوچکا ہے۔اور سات ماہ میں انٹربینک میں ڈالر168.43 روپے 43 پیسے کی بلند سطح سے اب تک سستاہوکر155 روپے 74 پیسے کا ہوگیا ہے۔ڈالر کی قیمت میں بڑی کمی کی وجہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے شروع کیے گئے روشن ڈیجیٹل اکاونٹ منصوبے میں ساڑے پانچ ماہ میں اب تک 67 کرو ڈالر جمع ہونا قرار دیا گیا ہے۔ رواں مالی سال 8 ماہ میں ترسیلات زر 18 ارب 70 کروڑ ڈالر نے سے روپے پر دباو میں کمی ہوئی ہے۔قبل ازیں ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کی مسلسل بڑھتے ہوئی ایکسپورٹس اور ترسیلات زر ڈالر کی قیمت میں کمی کا باعث بن رہی ہیں۔رواں مالی سال کے دوران اب تک کرونا بحران کے باوجود پاکستان کی ایکسپورٹس اور ترسیلات زر میں ریکارڈ اور اربوں ڈالرز کا اضافہ ہوا ۔ امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایکسپورٹس اور ترسیلات زر کی مد میں 50 ارب ڈالرز کا زرمبادلہ حاصل کر لے گا۔ ایک سال کے دوران اتنی ریکارڈ تعداد میں زرمبادلہ حاصل ہونے کی صورت میں پاکستانی روپے کی قدر میں یقینی طور پر اضافہ ہو گا، جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید کمی آئے گی۔ امریکی ڈالر کی قدر میں کمی آنے کی صورت میں ناصرف ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی آئے گی، بلکہ حکومت پر بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ بھی کم ہوگا۔

متعلقہ خبریں