ڈالرز کی چمک سے ٹاپ کیوی کرکٹرز کی آنکھیں چندھیا گئیں

لاہور: ڈالرز کی چمک سے ٹاپ کیوی کرکٹرز کی آنکھیں چندھیا گئیں، پاکستان آنے کے بجائے بھارت میں آئی پی ایل کی رونقیں بڑھائیں گے.

نیوزی لینڈ کرکٹ نے ٹاپ کھلاڑیوں کو دورہ پاکستان کا پابند کرنے کے بجائے بھارتی لیگ میں ڈالرز کمانے کی اجازت دے دی ہے، اس سیریز سے قبل ہی آئی پی ایل کا 31مارچ کو آغاز ہوچکا ہوگا، کین ولیمسن گجرات ٹائٹنز،ٹم ساؤتھی کولکتہ نائٹ رائیڈرز، ڈیون کونوے اور مچل سینٹنر چنئی سپر کنگز کی نمائندگی کریں گے، ان سب کو انٹرنیشنل ٹور سے ریلیز کردیا گیا۔

سری لنکا سے جاری سیریز کے اختتام پر پاکستان کا دورہ کرنے کے بجائے فن ایلن رائل چیلنجرز بنگلور، لوکی فرگوسن کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور گلین فلپس سن رائزرز حیدرآباد کو دستیاب ہوں گے،کائیل جمیسن اور ٹرینٹ بولٹ کے بھی گرین شرٹس کیخلاف سیریز نہ کھیلنے کا خدشہ موجود ہے۔

یاد رہے کہ بھارتی بورڈ کے اثرورسوخ کی وجہ سے بیشتر بڑی ٹیمیں آئی پی ایل کی ونڈو میں اپنے انٹرنیشنل میچز شیڈول نہیں کرتیں، پاکستانی کرکٹرز پر پڑوسی ملک کی لیگ کے دروازے بند ہیں۔

پی سی بی نے ہوم سیریز شیڈول تو کرلی لیکن نیوزی لینڈ کرکٹ نے اپنے کھلاڑیوں کو شرکت کا پابند بنانے کے بجائے بی سی سی آئی سے تعلقات خوشگوار رکھنے کو ترجیح دی،بڑے اسٹارز کے بغیر پاکستان میں مقابلوں پر شائقین ابھی سے مایوسی کا اظہار کررہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بات ہوتی رہی، چند صارفین کی رائے ہے کہ نیوزی لینڈ کی ’’بی‘‘ ٹیم سے میچز کھیلنے کے بجائے بہتر تھا کہ سیریز کسی اور وقت شیڈول کرلی جاتی۔

دوسری جانب پنجاب میں متوقع انتخابات سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر نیوزی لینڈ کرکٹ کی مشاورت سے پی سی بی نے سیریز کے شیڈول میں ردوبدل کردیا۔

پہلے میچز کا آغاز کراچی سے ہونا تھا جہاں نیشنل اسٹیڈیم پر 13سے 19اپریل تک 4ٹی ٹوئنٹی ہوتے،مختصر فارمیٹ کا پانچواں میچ اور 2ون ڈے 23 سے 28اپریل تک لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں رکھے گئے تھے، آخری 3ایک روزہ مقابلے یکم سے 7مئی تک پنڈی میں کرانے کا پلان تھا،اب سیریز کا آغاز لاہور سے ہوگا۔

قذافی اسٹیڈیم میں 3ٹی ٹوئنٹی میچز 14 ، 15 اور 17 اپریل کو ہوں گے، راولپنڈی میں مختصر فارمیٹ کے 2مقابلے 20 اور 24 اپریل کو ہونے ہیں، پہلا ون ڈے بھی اسی وینیو پر 26 اپریل کو ہو گا، باقی 4ایک روزہ میچز 30 اپریل ،3، 5 اور 7 مئی کو کراچی میں شیڈول ہیں۔

پی سی بی کے مطابق ون ڈے میچز سے پاکستان ٹیم کو ایشیا کپ اور ورلڈکپ کی تیاریوں کا موقع ملے گا،ٹی ٹوئنٹی مقابلوں سے امریکا اور ویسٹ انڈیز میں شیڈول ورلڈکپ 2024 کیلیے مضبوط اسکواڈ تشکیل دینے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ خبریں