اگر حکومت مدت پوری کرنے کا کہتی ہے تو پھر الیکشن کی بات سڑکوں پر ہوگی،عمران اسماعیل

لاہور(نیوز ڈیسک) پی ٹی آئی کے رہنماء اور سابق گورنرعمران اسماعیل نے کہا ہے کہ اگر حکومت مدت پوری کرنے کا کہتی ہے تو پھر الیکشن کی بات سڑکوں پر ہوگی، الیکشن کمیشن 11استعفوں کی بجائے تمام استعفے منظور کرلے تو جنرل الیکشن ہوجائے گا، الیکشن کمیشن کے ماتحت کوئی انتخاب شفاف نہیں ہوگا۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جیسی بھی جمہوریت ہے لولی لنگڑی ہے تو جمہوریت، مہنگائی کا اثر اب آنا شروع ہوجائے گا ، ملک کے معاشی حالات ان کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے بلکہ ان کا 30سال کا تجربہ معیشت کو ڈبونے کا ہے، ان سے بات الیکشن کیلئے ہوسکتی ہے، لیکن اگر حکومت کہتی ہے ہم مدت پوری کرنی ہے تو پھر سڑکوں پر بات ہوگی،الیکشن کمیشن کی جانبداری کی بات ڈسکہ الیکشن سے شروع کی تھی، ہم کہتے تھے کہ یہ الیکشن کمیشن کے ماتحت کوئی انتخاب شفاف نہیں ہوگا۔الیکشن کمیشن نے اب 11استعفے قبول کیے ہیں، ہم نے 135استعفوں کا ریفرنس بھجوایا تھا، لیکن الیکشن کمیشن باقی استعفوں کا سوال بھی نہیں کررہا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے 11استعفوں کا ریفرنس قبول کیا ہے باقی استعفے بھی قبول کرلیں تو الیکشن ہوجائے گا،اگر سپریم کورٹ ان سے ہارس ٹریڈنگ کے خلاف بات کرے تو سپریم کورٹ کو بھی گالیاں دیتے ہیں، سپریم کورٹ نے پہلے فیصلہ دیا تو خوش ہوئے، اداروں کو مضبوط کرنے کی بات کرتے اور اداروں پر تنقید بھی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گیارہ استعفے جو قبول کیے ان میں کون سا رکن اسپیکر کے سامنے پیش ہوا؟ یہ حکومت ناکارہ ہوچکی ہے ، سی ڈی اے کی حکومت تک محدود ہوگئی ہے۔اس موقع پر پیپلزپارٹی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے استعفے قواعدوضوابط کے تحت منظور کئے،اسپیکر نے 11استعفے منظور کیے باقی بھی منظور کر لیں گے، پی ٹی آئی کو الیکشن کا شوق ہے تو پنجاب اور باقی صوبوں کی اسمبلیاں توڑ دیں، استعفے منظور کرناہمارا کام نہیں بلکہ اسپیکر کا کام ہے،حکومت جو مرضی کہے کہ سازش ہوئی لیکن پی ٹی آئی حکومت کی اتحادی جماعتوں نے ان پر عدم اعتماد کیا، اسی لیے ان کی حکومت ختم ہوئی۔ ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی اپنی جیتی سیٹیں جیتی ہے، اصل الیکشن تو جنرل الیکشن ہوگا۔

متعلقہ خبریں