آئی ایم ایف سے شرائط تقریباً طے ہوگئی ہیں،وزیراعظم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پہلے سوچ تھی اصلاحات کرکے الیکشن کی طرف جائیں لیکن اس وقت تمام اتحادیوں کا اتفاق ہے حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینیٹرز سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالنے کے بعد کئی چیلنجز کا سامنا تھا ، سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے معاہدے پر عمل نہیں کیا ، سابق حکومت کے غلط فیصلوں کا خمیازہ آج عوام بھگت رہے ہیں ، تیل اور گیس کی قیمتیں عالمی منڈیوں کے حساب سے رکھیں گے اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے شبانہ روز محنت کریں گے۔

وزیراعطم نے کہا کہ ایک ایک کر کے معاہدے کی دھجیاں اڑائی گئیں ، ساڑھے 3 سال میں انہیں غریب یاد نہیں آئے لیکن جب انہیں شکست مقدر میں نظر آئی تو اچانک تیل کی قیمتیں کم کر دیں ، جس کی وجہ سے حکومت کو آج بھی مشکلات اور چیلنجز درپیش ہیں ، چین ، سعودی عرب ، یو اے ای سمیت دوست ممالک کی بات ہمیشہ کرتا ہوں ، ان ممالک نے مالی طور پر ہمارا ساتھ ہمیشہ دیا لیکن اب چین اور سعودی عرب کہتا ہوگا کہ کب تک یہ خود سے کھڑے ہوں گے ، ماضی پر رونے دھونے کی بجائے فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہمیں بہتری لانی ہے کیوں کہ وہ قومیں آگے نکل گئیں جنہوں نے اتحاد اور یقین کے ساتھ کام کیا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے شرائط تقریباً طے ہوگئی ہیں‘ کوئی اور شرط نہ لگادی تو یہ معاہدہ ہونے جا رہا ہے ، اس کے علاوہ ہمیں اللہ نے بے پناہ قدرتی دولت سے مالا مال کیا ہے ، ریکوڈک دیکھ لیں اربوں کھربوں کے خزانے ہیں ، میں دکھی دل کے ساتھ بیان کر رہا ہوں کہ اربوں کھربوں کے خزانے ہم آج بھی نکالنے سے قاصر ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا معاہدہ کیا ، سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے 30 روپے پٹرولیم لیوی کا معاہدہ کیا ، آئی ایم ایف کہہ رہا تھا ہمیں اعتماد نہیں ہے لیکن ماضی میں جھانکنے اور رونے دھونے سے کچھ نہیں ہوگا ، ابھی مشکلات انی ہیں اپنی ذات سے ہٹ کر فیصلے کرنا ہوں گے۔

متعلقہ خبریں