دعا زہرہ بہاولنگر سے بازیاب، شوہر اور پناہ دینے والاسہولت کار گرفتار

بہاولنگر (نیوز ڈیسک ) پولیس نے کراچی سے پنجاب آکر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرہ کو بہاولنگر سے بازیاب کرا لیا ، دعا زہرا اور اس کےشوہر ظہیر کو پناہ دینے والے سہولت کار کو گرفتار کر لیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دعا زہرہ اور اس کے شوہر ظہیر کو کراچی منتقل کیا جا رہا ہے جب کہ سہولت کار کو پنجاب پولیس اپنے ہمراہ تفتیش کے لئے لاہور لائے گی ۔بتایا گیا ہے کہ دعا زہرہ کی بازیابی کے لیے پاکستان بھر میں چھاپے مارے گئے، اس مقصد کے لیے کراچی پولیس نے پنجاب سے لے کر کشمیر اور دیگر صوبوں میں بھی چھاپے مارے، سینکڑوں افراد کا ڈیٹا شارٹ لسٹ کے بعد پولیس نے چیک کیا اور دعا زہرہ کو 21 روز بعد بازیاب کروایا گیا۔

خیال رہے کہ سندھ پولیس نے دعا زہرہ کی بازیابی کیلئے وفاقی وزارت داخلہ سے بھی مدد مانگی تھی ، آئی جی سندھ نے وفاقی وزارت داخلہ کو خط لکھا جس میں دعا زہرہ کی بازیابی کے لیے آئی جی پنجاب ،خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیرکو سندھ پولیس کی معاونت کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ادھر دعا زہرا کیس میں اسٹیٹ بینک کو 20 مشکوک افراد کے بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کی ہدایت کردی گئی ، جوڑے کی مدد کرنے اور پناہ دینے والے 23 افراد کی نشاندہی کرلی گئی ، اس حوالے سے سندھ ہائی کورٹ میں دعا زہرہ بازیابی کیس میں آئی جی سندھ کی طرف سے جمع کرائی گئی رپورٹ منظرعام پر آئی ہے ، جس سے معلوم ہوا ہے کہ جوڑے کو مدد اور پناہ دینے والے 23 افراد کی نشاندہی کی جاچکی ہے ، اسٹیٹ بینک کو 20 مشکوک افراد کے بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے ، نادرا کو بھی مشکوک افراد کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا کہہ دیا گیا ۔پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشکوک افراد کے نام پی این آئی ایل فہرست میں شامل کرنے کے لیے ایف آئی اے کو خط بھی لکھا گیا ہے ، مشکوک افراد کی گرفتاری کے لئے صوبہ خیبرپختونخوا ، پنجاب اور آزاد کشمیر پولیس کو خط لکھے گئے ہیں ، محکمہ داخلہ پنجاب اور کے پی کے سے تعاون کیلئے درخواست کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں