محمد علی سدپارہ کے نام سے منسوب انسٹیٹیوٹ کی منظوری دے دی گئی

گلگت بلتستان(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان کی کابینہ نے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے نام سے منسوب انسٹیٹیوٹ کی منظوری دے دی جبکہ کابینہ کی جانب سے محمد علی سدپارہ کو اعلیٰ سول اعزاز کے لیے بھی نامزد کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں محمد علی سدپارہ کے نام سے منسوب انسٹیٹیوٹ کی منظوری دے دی گئی۔ادارے کا نام ”علی سدپارہ انسٹیٹیوٹ آف ایڈونچر اسپورٹس ماونٹینئرنگ اینڈ راک کلائمبنگ” ہوگا۔ بلتستان کابینہ نے علی سدپارہ کے بیٹے کو موزوں ملازمت دینے کا بھی اعلان کیا ، علی سد پارہ کے بیٹے کو تعلیمی قابلیت کے اعتبار سے نوکری دی جائے گی۔

جبکہ گلگت بلتستان کابینہ نے محمد علی سدپارہ کو اعلیٰ سول اعزاز کے لیے بھی نامزد کر دیا گیا۔گلگت بلتستان کی کابینہ نے محمد علی سدپارہ کی بیوہ کے لیے 30 لاکھ روپے امداد کا بھی اعلان کیا۔ کابینہ اجلاس میں محمد علی سدپارہ کے لیے دعا کی گئی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ یاد رہے کہ موسم سرما کے دوران کے ٹو سر کرنے کی مہم جوئی کے دوران علی سد پارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیما 5 فروری کو لاپتہ ہوگئے تھے۔ کوہ پیماؤں کا آخری مرتبہ رابطہ 8 ہزار 2 سو میٹر بلندی پر بوٹل نک سے ہوا تھا۔جس کے بعد کئی روز تک ان کی تلاش کی گئی لیکن کوئی سُراغ نہیں مل سکا تھا۔ بعد ازاں 18 فروری کو گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت ناصر علی خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت ،پاک فوج اور محمد علی سدپارہ کے لواحقین اب اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ پاکستانی کوہ پیما اب اس دنیا میں نہیں رہے ۔ گلگت بلتستان کی حکومت نے اسکردو ائیرپورٹ کو علی سدپارہ کے نام سے منسوب کرنے ، مایہ ناز کوہ پیما کے نام سے کوہ پیمائی کی تربیت کے لیے اسکول قائم کرنے بھی تجویز دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت قومی ہیرو کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں۔ علی سدپارہ کے بچوں کی مالی اور اخلاقی معاونت کی جائے گی جب کہ انہیں سکالر سپش بھی دی جائیں گی۔

متعلقہ خبریں