اگر مری نہ جاتا تو 23 کے بجائے 40اموات ہوتیں، وزیر داخلہ شیخ رشید

راولپنڈی (نیوز ڈیسک) وزیر داخلہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر مری نہ جاتا تو 23 کے بجائے 40اموات ہوتیں ، میں نے مری میں رینجرز کو طلب کیا کیونکہ کوئی پولیس کی بات نہیں سن رہا تھا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہےکہ وہ اگر مری نہ جاتے تو 23 کے بجائے 30،40 اموات ہوتیں ، وہاں جاکر سب اداروں کو بلایا۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مری میں رینجرز کو اس لیے طلب کیا کیونکہ کوئی پولیس کی بات نہیں سن رہا تھا۔ منی بجٹ روکنے میں اپوزیشن کی ناکامی اور فون کالز سے بل پاس کرانےکے دعوؤں پر شیخ رشید نے جوابی طنز کیا کہ آپ نے تو پوری اسمبلیاں اغوا کرائیں، عدم اعتماد کا شوق بھی پورا کرلیں، اپوزیشن کے 12 نہیں، 26 ارکان کم ہوں گے۔

شیخ رشید نے شہباز شریف کو عمران خان کے لیے ڈراونا نہیں سہانا خواب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بزدلوں کا گروہ ہے جو پیسے بنانے کے لیے سیاست کرتے رہے ہیں۔ دوسری جانب ملکی سیاحتی مقام مری میں برفباری میں پھنسنے سے ہوئی اموات کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے کار پارکنگ نہ رکھنے والے ہوٹلز، شاپنگ مالز اوراپارٹمنٹس کوبند کرنے کی تجویز دے دی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے مری کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ اس دوران کمیٹی نے سفارش کی کہ مری میں دوبارہ سانحے سے بچنا ہے تو غیرقانونی تعمیرات گرانی ہوں گی اور تجاوزات ختم کرنے کیلئے گرینڈ آپریشن کرنا ہوگا۔کمیٹی نے غیرقانونی تعمیرات، عمارتیں ،پلازے اور ہوٹل سیل کرنے، کار پارکنگ نہ رکھنے والے ہوٹلز، شاپنگ مالز اوراپارٹمنٹس کوبھی بند کرنے کی تجویز دی ہے۔ مری ایکسپریس وے سمیت مری کی تمام ملحقہ شاہراہوں پرغیر قانونی تجاوزات بڑی رکاوٹ قرار دی گئی ہیں۔دوسری جانب سیاحوں کو مری میں داخلے کی مشروط اجازت دی گئی ہے اور یومیہ 8 ہزار سے زائد گاڑیوں کو داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔

متعلقہ خبریں