اسلام آبادہائیکورٹ، سانحہ مری کے ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سانحہ مری کی تحقیقات اور ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقررکردی گئی، وزیراعظم ، وزیرداخلہ ، پولیس حکام نے اطلاع کے باوجود ایکشن کیوں نہیں لیا، ایک لاکھ سے زائد گاڑیوں کو داخلے کی اجازت کیوں دی گئی،اعلیٰ حکام کی مجرمانہ غفلت برتنے پر کاروائی کی جائے۔جیو نیوزکے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سانحہ مری کی تحقیقات اور ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقررکردی گئی ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ سانحہ مری کی درخواست پر کل سماعت کریں گے، مری کے رہائشی حماد عباسی نے دانش اشراق عباسی ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کی تھی۔ درخواستگزار نے مئوقف اپنایا کہ سانحہ مری پراعلیٰ حکام کی مجرمانہ غفلت برتنے پر کاروائی کی جائے۔

سانحہ مری میں جاں بحق اے ایس آئی نوید کے اہلخانہ نے اعلیٰ حکام کو آگاہ بھی کیا، لیکن وزیراعظم ، وزیرداخلہ ، پولیس حکام نے اطلاع کے باوجود ایکشن نہیں لیا۔ مری میں 25ہزارگاڑیوں کی گنجائش ہے لیکن ایک لاکھ سے زائد گاڑیوں کے داخلے کی اجازت کیوں دی گئی۔ اعلیٰ حکام کا ایکشن نہ لینا مجرمانہ غفلت کو ظاہر کرتا ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ کے احکامات پر سترہ میل سے اسلام آباد پولیس اور رینجرز کے ناکے ختم کردیئے گئے ہیں، ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مری جانے والے ناکوں پر پنجاب پولیس تعینات رہے گی، مری جانے پر پابندی ختم کرنے کا حتمی فیصلہ پنجاب حکومت کرے گی۔مقامی افراد کو بدستور موٹروے اور جی ٹی روڈ کے ذریعے مری جانے کی اجازت ہوگی، مقامی افراد شناختی کارڈ دکھا کر مری جاسکتے ہیں۔ واضح رہے 08 جنوری کی رپورٹ کے مطابق مری میں سیاحوں کی بڑی تعداد جب برفباری کا نظارہ کرنے پہنچی، جہاں ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری اور گلیات میں داخل ہونے سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ فیملیز گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئیں۔ رپورٹ کے مطابق مری میں شدید برف باری سے سڑکیں بند ہونے سے ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں اور 22 افراد جاں بحق ہوگئے۔

متعلقہ خبریں