عمران خان نے پاکستان کا جوحال کیا کہ اس کو عبرت کا نمونہ بننا چاہیے،نواز شریف

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے پاکستان کا جوحال کیا کہ اس کو عبرت کا نمونہ بننا چاہیے، ان کومعلوم ہے فارن فنڈنگ کا فیصلہ خلاف آیا تو پوری جماعت پر پابندی لگ جائے گی، ریاست مدینہ کا نام لے لے کر مذہب،معاشرت اور معیشت کیساتھ زیادتی کی، ابھی 5یا 10فیصد سچ سامنے آیا ہے،حق آئے گا اورباطل مٹ جائے گا۔انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سازش سے متعلق نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اعلامیے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ سچ ہمیشہ سامنے آتا ہے، قرآن پاک میں بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ حق کو سامنے لاتے ہیں اور باطل کو مٹا دیتے ، یہ حق سامنے آیا ہے، میرے خیال میں ابھی 5یا 10فیصد سچ سامنے آیا ہے، ابھی اور سچائی سامنے آئے گی، یہ باطل مکمل طور پر مٹ جائے گا۔

قوم جانتی ہے اس باطل نے پاکستان کا جو حشر کیا ہے، پاکستان میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، لوگ اپنے بچوں کو نہیں پال سکتے ، روٹی نہیں کھلا سکتے ، آٹا دال دوائی نہیں خرید سکتے، بجلی کے بل نہیں دے سکتے ، ان کو اپنی جائیدادیں بیچنا پڑتی ہیں، یہ مجھے پہلی بار پاکستان کے حالات دیکھنے کو مل رہے ہیں، کبھی نہیں سوچا تھا کہ پاکستان اس حال کو پہنچے گا، مجھے خود بہت دکھ ہوتا ہے، اتنی محنت سے ہم نے پاکستان بنایا تھا اور اسحاق ڈار نے معیشت کو کھڑا کیا لیکن جھوٹے شخص نے پونے چار سالوں میں زمین پر گرا دیا ہے، اس شخص نے الیکشن سے پہلے بھی جھوٹے وعدے کیے اور الیکشن کے بعد جھوٹے ، کہتا تھا میں 90دن میں کر دوں گا، دودھ اور شہد کی نہریں بہادوں گا، ریاست مدینہ بناؤں گا، اس نے ریاست مدینہ کا نام لے لے کراس نے ہمارے دین، مذہب کے ساتھ ظلم زیادتی کی ہے، معاشرت ، معاشرے اور معیشت کے زیادتی کی ہے، میں سمجھتا ہوں اس شخص کو عبرت کا نمونہ بننا چاہیے، اس نے پاکستان کا وہ حال کیا جو ہم خواب وخیال میں بھی نہیں سوچ سکتے تھے۔

نوازشریف نے کہا کہ ان کو فارن فنڈنگ کے نتیجے کا معلوم ہے، فارن فنڈنگ کا کیا نتیجہ آئے گا ان کو معلوم ہے، فارن فنڈنگ کا فیصلہ خلاف آیا تو پوری جماعت پر پابندی لگ جائے گی،ممبرشپ ختم ہوجاتی ہے، پہلے سے ارکان سے استعفے دلا دیے تاکہ لگے ہم نے تو استعفے دے دیے تھے،ورنہ اس کے بعد استعفے دینے پڑنے تھے۔بڑا دکھ ہوتا ہے کہ کیا عزائم لے کر بیٹھا ہوا ہے،آئین قانون کو مانتا ہی نہیں ہے، تمہارے خلاف قانون طریقے سے عدم اعتماد آیا ہے، عدم اعتماد خلاف آئی ہے تو فیصلے کو مانو،دیکھو پنجاب میں کیا ہورہا ہے، صدر کو دیکھ لیں، وہ ملک کا صدر ہے ، تم کس طرح سے حلف نہیں لوگے، تم کس طرح اپنے فرائض منصبی کی بجاآوری نہیں کرو گے؟ کیسے قوم تسلیم کرلے گی؟ میرا دل اور ضمیر تو اس کو تسلیم نہیں کرتا، میں ان چیزوں کے خلاف لڑتا رہا ہوں اور لڑوں گا ، جمہوریت اور نظریے کیلئے لڑتا رہوں گا۔

متعلقہ خبریں