پرویز خٹک کی گفتگو پی ٹی آئی چھوڑنے کا اشارہ ہے،اب اور لوگ بھی بولیں گے، محمد زبیر

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ پرویز خٹک کی گفتگو پی ٹی آئی چھوڑنے کا اشارہ ہے۔92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر کا کہنا ہے کہ اس حکومت کے لیے مضبوط کا لفظ بھی استعمال نہیں کرنا چاہئیے۔یہ خود سے کبھی مضبوط نہیں تھی لیکن اس وقت کمزور ترین صورتحال ہے،جب خود حکومتی پارٹی کے لوگ بولنا شروع کر دیں لیکن وزیراعظم اپنے دس پندرہ درباریوں میں بیٹھے سب اچھا کی خبر سن رہے ہوں تو پھر آخر یہی ہونا تھا جو آج پرویز خٹک نے کیا۔یہ آخری موقع نہیں، اس کے بعد اور بھی بولیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک کی گفتگو بالکل پی ٹی آئی چھوڑنے کا اشارہ ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز فنانس بل کے حوالے سے اہم پارلیمانی پارٹی اجلاس جاری تھا، کہ ملک میں گیس کی قلت اور لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے حماد اظہر اور پرویز خٹک میں تلخ کلامی ہونے لگی۔پرویز خٹک نے کہا وزیر اعظم صاحب آپ کی موجودگی کا فائدہ اٹھا کر کچھ بات کرنا چاہتا ہوں، ہمارے ارکان کو گیس کے معاملے پر شدید تحفظات ہیں، گیس کی جو اسکیمیں شروع ہوئیں وہ کب مکمل ہوں گی؟ ذرائع کے مطابق حماد اظہر نے گیس کی صورت حال پر 2011 سے بات کا آغاز کیا، جس پر پرویز خٹک نے ٹوکا، آپ کہانیاں نہ سنائیں، یہ بتائیں گیس کب ملے گی۔حماد اظہر نے جواب میں کہا میں آپ کو وہی بتا رہا ہوں آپ سنیں تو سہی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پرویز خٹک تین باراپنی نشست پر کھڑے ہوئے، پرویز خٹک نے حماد اظہر کے ساتھ شوکت ترین پربھی سخت تنقید کی، انھوں نے کہا حماد اظہر کو گیس اور بجلی کے مسائل کا علم ہی نہیں ہے، اور شوکت ترین مجھے کابینہ میں بھی مطمئن نہیں کر سکا۔ وزیر دفاع پرویز خٹک نے وزیر اعظم عمران خان سے کہا آپ نے غیر منتخب لوگوں کو آس پاس بٹھایا ہوا ہے، میں یہاں سے جا رہا ہوں، یہ کہہ کر پرویز خٹک نے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا میں ملک کی جنگ لڑ رہا ہوں، میرا کوئی ذاتی مفاد نہیں ہے، میرے کوئی کارخانے نہیں، میری کوششیں ملکی مفاد کی خاطر ہے۔ جب وزیر دفاع پرویز خٹک اجلاس سے اٹھ گئے، تو کچھ ہی دیر بعد پھر واپس آ گئے، ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر مراد سعید پرویز خٹک کو واپس منا کر لائے۔

متعلقہ خبریں