کرنسی کی قدر میں کمی کے بعد 3 ملک سیاحوں کے لیے پرکشش بن گئے، ایک عرب ملک شامل

کمپنی ’’ویگو‘‘ کے جنرل منیجر مامون حمیدان نےعرب خبررساں ادارے کو اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ حالیہ عرصہ میں ایئر لائنز ٹکٹوں کی قیمت میں کمی کے کوئی اشارے نہیں ہیں۔

تاہم حمیدان نے کہا کہ اس سال کی آخری سہ ماہی تک قیمتوں میں کچھ کمی آنے کی توقع ہے۔ یہ اس صورت میں ہوگا جب زیادہ طیارے سروس کے لیے دستیاب ہوں گے، مارکیٹ میں نئی ایئر لائنز آئیں گی اور نئے سیاحتی مقامات متعارف کرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کے کرونا وبا سے پہلے کی قیمتوں کی واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

مامون حمیدان نے کہا کہ گزشتہ عرصہ میں ایئر لائنز کی ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافے میں ہوا بازی کے لیے دستیاب طیاروں کی کمی بھی ایک وجہ رہی ہے۔ وبا کے بعد سفر میں اضافہ ہوا اور طلب کے مقابلے میں دستیاب طیاروں کی سپلائی کم رہی۔

انہوں نے قیمتوں میں اضافے کی وضاحت دیتے ہوئے کہا تیل کی قیمتوں نے لاگت میں اضافہ کیا، روس یوکرین جنگ نے کچھ مقامات اور ایئر لائنز کو متاثر کیا۔ ان عوامل کے باعث ائیر لائنز کی ٹکٹوں میں اوسط 30 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوگیا اور یہ رجحان 2023 کے آخر تک جاری رہنے کی توقع ہے۔

ویگو کے جنرل مینیجر نے انکشاف کیا کہ 2023 کی پہلی سہ ماہی میں دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے والا مقام سپین کا علاقہ والینسیا تھا۔ اس حوالے سے گزشتہ 10 سالوں میں پہلی مرتبہ میڈرڈ یا بارسلونا کے علاوہ کوئی اور مقام سرفہرست آیا ہے۔

مامون حمیدان نے یہ بھی کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں کرنسی کی شرح تبادلہ کی نقل و حرکت سیاحتی مقام کی طلب میں بھی معاون بن رہی ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ مصر، ترکی اور جنوبی افریقہ کی جانب سفر کا رجحان بڑھ گیا ہے کیونکہ ان ملکوں کی کرنسیوں کی ڈالر کے مقابلے میں قدر میں کمی آئی ہے۔

متعلقہ خبریں