طالبان نے افغانستان میں عام معافی کا اعلان کردیا

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور اب طالبان نے ملک میں عام معافی کا اعلان بھی کر دیا ہے۔افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی امارات افغانستان کے دروازے ان تمام افراد کے لیے کھلے ہیں جنہوں نے حملہ آوروں کی مدد کی۔سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ اسلامی امارات افغانستان کے دروازے کرپٹ کابل انتظامیہ کے ساتھ کھڑے افراد کے لیے بھی کھلے ہیں۔ترجمان افغان طالبان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی معافی دی، ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اور قوم و ملک کی خدمت کریں۔

خیال رہے کہ طالبان افغانستان کے 34 میں 25 صوبائی دارالحکومتوں پر قابض ہو چکے ہیں اور متعدد اہم شہروں کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد طالبان نے دارالحکومت کابل کا گھیراؤ بھی شروع کر دیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق طالبان وفد اقتدار کی پُرامن منتقلی کے لیے افغان صدارتی محل میں داخل ہوگئے جہاں طالبان اور کابل میں صدارتی محل کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ طالبان نے اقتدار کی پُرامن منتقلی پر زور دیا ہے۔افغان صدر اشرف غنی کے نائب اورقومی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ صدارتی محل میں ہونے والے مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں جب کہ اطلاعات ہیں کہ سابق افغان وزیرداخلہ علی احمد الجلالی کو عبوری حکومت کا سربراہ بنایا جانے کا امکان ہے۔عالمی میڈیا کے ذرائع کے مطابق طالبان کی خواہش ہے کہ افغان فوج ہتھیار ڈال دے تاکہ خوں ریزی نہ ہو۔ مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی کے بعد داخلی دروازوں پر موجود طالبان جنگجوؤں کو دارالحکومت کے مرکز میں داخل ہونے کا حکم دیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں